بھارت اور نیپال میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب نے تباہی مچادی، جس سے ہلاکتوں کی تعداد 63 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ریسکیو ٹیمیں دور دراز علاقوں میں پھنسے افراد تک پہنچنے کے لیے کوشاں ہیں، تاہم کئی پہاڑی علاقوں سے رابطہ منقطع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: ہمالیائی قصبے میں سیلاب کی تباہی، 70 افراد کی ہلاکت کا خدشہ
نیپال میں جمعے سے جاری شدید بارشوں کے باعث دریا بپھر گئے اور کئی علاقے زیرِآب آگئے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق ملک بھر میں 43 اموات ہوئیں جبکہ 5 افراد لاپتا ہیں۔ سب سے زیادہ نقصان مشرقی ضلع الام میں ہوا جہاں 37 افراد لینڈ سلائیڈنگ کی نذر ہوگئے۔
ضلع کی ایک سرکاری عہدیدار سُنیتا نیپال کے مطابق رات بھر کی بارش کے بعد سڑکیں بند ہوگئیں اور کئی متاثرہ علاقوں تک رسائی صرف پیدل ممکن ہے۔

کھٹمنڈو میں بھی دریاؤں کی طغیانی سے دریا کنارے آباد بستیاں زیرِآب آگئیں۔ سکیورٹی اہلکار کشتیوں اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی آبی جارحیت: پنجاب میں پھر سیلابی صورت حال، جلال پور پیر والا شہر خالی کرنے کا حکم
لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے باعث شاہرائیں بند اور پروازوں کا نظام متاثر ہوا، جس سے سینکڑوں مسافر پھنس گئے ہیں۔ وزیراعظم سشیلا کرکی نے عوام کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کا مشورہ دیا اور اتوار و پیر کو عام تعطیل کا اعلان کیا۔
ادھر بھارتی ریاست مغربی بنگال کے ضلع دارجیلنگ میں بھی شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوگئے۔ متعدد گھروں کو نقصان پہنچا اور انفراسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا۔
راج سبھا کے رکن ہرش وردھان شرنگلا نے بتایا کہ رات بھر کی بارشوں کے باعث 20 سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔














