وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان جاری سیاسی کشیدگی ختم ہو جائےگی، دونوں جماعتوں کی قیادت موجودہ صورت حال کو سنبھال لے گی۔ پی ٹی آئی عدم اعتماد کی باتیں کرنے سے قبل اپنے گھر پر توجہ دے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ آصف زرداری تصادم پر یقین نہیں رکھتے، ان کا وزیر داخلہ محسن نقوی کو کراچی بلانا خوش آئند ہے۔ وزیراعظم کے وطن واپس پہنچنے پر حالات نارمل ہو جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں ہم ساتھ دیں گے، پی ٹی آئی کی پیپلز پارٹی کو پیشکش
انہوں نے کہاکہ سیلاب کے بعد کچھ ایسی صورت حال پیدا ہوئی ہے کہ دونوں جماعتوں کے درمیان لفظی گولہ باری شروع ہوگئی، اس سے قبل نہروں کے معاملے پر پیپلزپارٹی سے اختلافات ہوئے تھے جو حل کرلیے گئے۔
انہوں نے کہاکہ اسد قیصر کی جانب سے عدم اعتماد کی بات کرنے سے پہلے پی ٹی آئی کو اپنا گھر درست کرنا چاہیے، اس وقت علی امین گنڈاپور اور علیمہ خان ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہاکہ نواز شریف کی غیرموجودگی پر بہت سی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں، ان کی ایک ہفتہ قبل جنیوا میں سرجری ہوئی ہے۔ ماضی میں نواز شریف سے مستفید ہونے والے بہت سے لوگ غلط باتیں کررہے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہاکہ بھارت کی پاکستان کو دھمکیاں بہار الیکشن کے تناظر میں بھی ہو سکتی ہیں، آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کے بعد مودی کی مقبولیت گری ہے۔
خواجہ آصف نے کہاکہ بھارت کے ساتھ جنگ کے دوران جو ممالک نیوٹرل تھے وہ ہمارے ساتھ ہو گئے، جبکہ جو ممالک ہمارے خلاف تھے وہ خاموش ہو گئے۔ اب پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ بھی ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ایک بیان کی بنیاد پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن آمنے سامنے ہیں اور ایک دوسرے کے خلاف لفظی گولہ باری کی جارہی ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپنے مشورے اپنے پاس رکھیں، ہر مسئلے کا حل بی آئی ایس پی میں نہیں۔
ان کے اس بیان کے بعد پیپلزپارٹی نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، آج پیپلزپارٹی کے ارکان نے سینیٹ اور قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی کشیدگی: مریم نواز کے بیان پر پیپلز پارٹی کا سینیٹ اجلاس سے پھر واک آؤٹ
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی راجا پرویز اشرف نے کہاکہ صوبائیت کو ہوا نہ دی جائے، اگر کسی کا یہ خیال ہے کہ وہ پیپلزپارٹی کو دیوار سے لگا دے گا تو یہ اس کی بھول ہے۔