چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ ن لیگ عدلیہ اور ججز کے خلاف گھٹیا پروپيگینڈا مہم اس لیے چلا رہی ہے تاکہ ججز کو آئين کی بالادستی کےکردار سے باز رکھ سکے۔عدلیہ پر یلغار ان کا وتیرہ رہا ہے، غیر قانونی فون ٹیپنگ کے ذریعے ججز پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر کالم نگاروں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے تسلیم کیا کہ انہوں نے ریکارڈنگز کیں جو غیرقانونی اقدام ہے، ادارے کو جنرل ریٹائرڈ باجوہ کے اس اقدام کی اپنے طور پر انکوائری کروانی چاہیے۔
عمران خان کا کہنا تھا ن لیگ عدلیہ پر یلغار کی تاریخ رکھتی ہے، یہ ججوں کی خریدو فروخت جیسی رسمِ بد کی موجد ہے۔عدلیہ کو آئین کی بالادستی کے لیے کردار ادا کرنے سے باز رکھنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔عدلیہ قوم کی واحدامید ہے، ججز کو کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر دستور و قانون کو بالادست بنانا چاہیے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے اتحادیوں کو انتقام کا نشانہ بنا کر خوفزدہ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی اور تسلیم کیا کہ نیب ان کے زیر اثر تھا۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز نے مجھے چلنے پھرنے سے منع کیا، پھر بھی مجھے عدالتوں میں بلایا جا رہا ہے۔ ہمارے لوگوں پر مقدمے، ان کی بلاجواز گرفتاریاں کی جارہی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کی فسطائیت اور دستور سے انحراف کی کوششوں کو کسی طور قبول نہیں کریں گے، آئین میں رہتے ہوئے مزاحمت کیلئے ‘جیل بھرو تحریک’جیسا جمہوری طریقہ اختیار کیا ہے۔