پاکستان میں نائیجیریا کے سبکدوش ہونے والے ہائی کمشنر محمد بیلو ابیوئے نے کہا ہے کہ پاکستان کو افریقہ کے ساتھ گہرا تعلق استوار کرنا چاہیے تاکہ وہاں اس کے بارے میں پھیلائے گئےمنفی تاثر کو تبدیل کیا جا سکے اور نتیجہ خیز تعاون کے لیے نئے دروازے کھولے جا سکیں۔
اپنی یادداشتوں پر مبنی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان کو محض افریقہ کی جانب دیکھنے کے نعروں سے آگے بڑھ کر افریقہ میں داخل ہونے پر توجہ دینی چاہیے۔
کتاب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نائیجیرین سفیر نے کہا کہ ان کی تصنیف پاکستان کے بارے میں پرانے تصورات کو چیلنج کرتی ہے جسے بہت عرصے سے کتابوں اور میڈیا میں غلط اور منفی طریقے سے پیش کیا جاتا رہا ہے اور پاکستان کے بارے میں ایک نئے مثبت تاثر کو پیش کرتی ہے جو حقیقت پر مبنی ہے۔
کتاب کے پس منظر اور مواد پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور نائیجیریا مختلف شعبوں میں وسیع تر تعاون کی بنیاد کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے گورننس کو ترقی کا ایک اہم پہلو قرار دیا اور استحکام اور ترقی کو فروغ دینے میں اس کے کردار کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں نمایاں صلاحیت موجود ہے۔ صحیح گورننس کے ساتھ یہ صلاحیت نائیجیریا اور پاکستان کے درمیان زیادہ مثبت تعلقات کو متحرک کر سکتی ہے اور باہمی تعاون کی کوششوں کے لیے ایک سیڑھی بن سکتی ہے جس سے دونوں ممالک فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
اپنے ریمارکس میں چیئرمین آئی پی ایس خالد رحمان نے کہا کہ یہ کتاب ایک تجربہ کار سفارت کار، سیاست دان اور کاروباری شخصیت کے ذاتی تجربات پر مبنی ہے جو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی۔ کتاب کے مواد پر مصنف کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کی یادداشتیں بیرونی دنیا کو پاکستان کی حقیقی تصویر سمجھنے میں مدد دیتی ہیں۔