نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ٹریکنگ کے نظام کو فول پروف بنانے اور انٹیگریٹڈ ٹریڈ مینجمنٹ سسٹم کے لیے فوری حکمت عملی وضع کرنے اور غفلت برتنے پر چاغی انتظامی مشنری تبدیل کرنے کا حکم دے دیا۔
پیر کو نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور انسداد سمگلنگ کے حوالے سے ایک اہم جائزہ اجلاس یہاں منعقد ہوا جس میں وزیراعظم کو متعلقہ حکام کی جانب سے انسداد اسمگلنگ کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان کی معاشی مشکلات کی ایک بڑی وجہ اسمگلنگ اور اشیا کی غیر قانونی نقل و حمل کو قرار دیتے ہوئے اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے غفلت برتنے پر چیف سیکریٹری بلوچستان کو ضلع چاغی کی تمام انتظامی مشینری تبدیل کرنے کی بھی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے ٹریکنگ کے نظام کو بہتر اور فول پروف بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے انٹیگریٹڈ ٹرانزٹ ٹریڈ مینجمنٹ سسٹم کے قیام کے حوالے سے فوری طور پر حکمت عملی تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔
انوارالحق کاکڑ نے حکم دیا کہ جو بھی اہلکار اسمگلنگ میں ملوث پایا جائے اس کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے اور کسٹمز کی حساس پوسٹ پر کسی بھی افسر کی تعیناتی سے پہلے انٹیلی جنس کلیئرنس لی جائے۔
انوارالحق کاکڑ نے ہدایت کی کہ چمن، طورخم، غلام خان چیک پوسٹوں سمیت بلوچستان کے سرحدی علاقوں پر نگرانی کا عمل سخت کیا جائے، کارگو کی چیکنگ میں بہتری لائی جائے اور چمن بارڈر پر کسٹمز کا عملہ بڑھایا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کو کاروبار اور روزگار کی فراہمی کے حوالے سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی تحقیقات کرنے والی انکوائری کمیٹی کی جانب سے تحقیقات پرجاری پیش رفت پر وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔