نئے کرنسی نوٹ آنے سے کیا فائدہ اور کیا نقصان ہو گا؟

پیر 29 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک بھر میں جعلی نوٹوں کی شکایات پر اسٹیٹ بینک نے نئے کرنسی نوٹ لانے کا فیصلہ کیا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے تمام مالیت کے نئے کرنسی نوٹ لانے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے اور مارچ تک یہ عمل مکمل ہو جائے گا۔ ’نئے نوٹوں کو بین الاقوامی سیکیورٹی فیچرز کے تحت چھاپا جائے گا، نئے نوٹوں کو رنگ، سیریل نمبرز، ڈیزائن اور ہائی سیکیورٹی فیچرز کےساتھ متعارف کرایا جائے گا‘۔

وی نیوز نے معاشی ماہرین سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ نئے کرنسی نوٹ متعارف کرانے سے کیا پاکستان کے معاشی مسائل حل ہوں گے؟، کالا دھن کرنے والوں کو کیا نقصان ہو گا اور کیا بھارت میں کیا گیا ایسا تجربہ کہ جس میں بڑے کرنسی نوٹ ختم کیے گئے، وہ کامیاب رہا؟

نئے کرنسی نوٹ متعارف کرانا کوئی نئی چیز نہیں ہوگی، خرم شہزاد

معاشی امور کے ماہر خرم شہزاد نے کہاکہ جب تک 5 ہزار جیسے بڑے کرنسی نوٹ ہیں نئے کرنسی نوٹ متعارف کرانا کوئی نئی چیز نہیں ہو گی، نئے کرنسی نوٹ لانے سے کالے دھن والوں پر کیا اثر پڑے گا یا نہیں یہ ابھی بتانا قبل از وقت ہو گا۔

انہوں نے کہاکہ نئے کرنسی نوٹوں کو نئے سیکیورٹی فیچرز کے ساتھ لانا ایک اچھا قدم ہوگا۔ جو لوگ کالے دھن سے کیش لے کر اپنے پاس رکھتے ہیں ان کو نئے نوٹ لینے میں زیادہ مشکل نہیں ہو گی، لیکن اگر یہ بڑے نوٹ منسوخ کر دیے جاتے ہیں تو اس سے کالا دھن کرنے والوں کو مشکل ہو گی۔

بھارت میں نئے کرنسی نوٹ متعارف کرانے کا تجربہ زیادہ کامیاب نہیں رہا

خرم شہزاد نے کہاکہ ابھی یہ بھی جاننے کی ضرورت ہے کہ لوگ اس وقت کتنا کیش رکھتے ہیں؟ جب بھی مہنگائی زیادہ ہوتی ہے تو لوگ کیش کو گھر پر رکھنا پسند نہیں کرتے بلکہ اس کا پلاٹ لے لیتے ہیں یا گاڑیاں، سونا یا پھر ڈالر لے لیتے ہیں۔ بھارت میں بڑے کرنسی نوٹ ختم کر کے نئے کرنسی نوٹ لائے گئے لیکن وہ تجربہ بھی بہت زیادہ کامیاب نہیں ہوا۔ دیکھنا ہو گا کہ کیا پرانے نوٹوں کو منسوخ کیا جا رہا ہے یا پھر صرف نئے نوٹ لائے جا رہے ہیں۔

ماہر معیشت خرم شہزاد نے کہاکہ معیشت میں بہتری تب آئے گی جب نئے نوٹوں کو کم چھاپا جائے گا، پاکستان کی حکومت پچھلے کئی سالوں سے نیا قرضہ لیتی ہے تو نوٹ چھپتے ہیں، اسٹیٹ بینک کو چاہیے کہ ان نوٹوں کی پرنٹنگ کو کنٹرول کریں، اسی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے اور لوگوں کے ہاتھوں میں کیش جاتا ہے، مہنگائی میں کمی نئے نوٹ بنانے سے نہیں بلکہ نوٹوں کی چھپائی روکنے سے آئے گی، ہمارے ملک میں بہت سے لوگ گھروں میں کیش اس لیے بھی رکھتے ہیں کہ ان کو گھروں کی بہت ساری ذمہ داریاں پوری کرنا ہوتی ہیں، شادیاں کرنی ہوتی ہیں، نئے گھر بنانے ہوتے ہیں۔

حکومت کو معلوم ہو جائے گا کہ کس کے پاس کتنا سرمایہ ہے، شعیب نظامی

سینیئر صحافی شعیب نظامی نے کہاکہ نئے کرنسی نوٹ لانے کا معیشت کو یہ فائدہ ہو گا کہ حکومت کو معلوم ہو جائے گا کہ کس کے پاس کتنا سرمایہ ہے، نئے کرنسی نوٹ لانے سے ان لوگوں کو مشکل ہو گی کہ جن لوگوں کے پاس پرانے نوٹ ہیں، یا جعلی نوٹ ہیں، ان کو بتانا ہو گا کہ نوٹ کہاں سے آئے، عام آدمی کو نئے نوٹ آنے سے اس طرح فائدہ ہو گا کہ جب کالا دھن مارکیٹ میں آئے گا تو خود سے مہنگائی میں کمی آئے گی۔

شعیب نظامی نے کہاکہ بھارت نے جب بڑے کرنسی نوٹ ختم کیے تو ان کی حکومت کو معلوم ہو گیا کہ کون سے شخص کے پاس کتنا پیسا ہے، بھارت کو اس کا بہت فائدہ ہوا تھا، اور نئے نوٹوں کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ نوٹ کے سیکیورٹی فیچرز بین الاقوامی سٹینڈرڈ کے ہو جائیں گے اور جعلی نوٹ بننا بند ہو جائیں گے۔

نئے کرنسی نوٹ متعارف کرانے سے ملکی معیشت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، مہتاب حیدر

وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیئر صحافی و معاشی تجزیہ کار مہتاب حیدر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے نئے نوٹ لانے کا اعلان اس لیے کیا کہ مارکیٹ میں بہت سے جعلی کرنسی نوٹ گردش کر رہے ہیں، پہلے حکومت یہ سوچ رہی تھی کہ 5 ہزار کے نوٹ کو ختم کیا جائے، لیکن اب یہ فیصلہ ہوا ہے کہ اس وقت ملک میں گردش کرنے والے کم سیکیورٹی فیچرز والے نوٹ واپس لے لیے جائیں اور بہتر سیکیورٹی فیچرز کے ساتھ نئے کرنسی نوٹ جاری کر دیے جائیں۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت بینکوں کے اے ٹی ایم سے بھی جعلی نوٹ نکلنے کی شکایات آ رہی ہیں۔ نئے کرنسی نوٹ لانے سے پاکستان کے معاشی حالات پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp