پاکستانی لڑکی کے سینے میں ’انڈین دل‘ دھڑکنے لگا

جمعہ 26 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان سے تعلق رکھنے والی ایک نوجوان لڑکی کو بھارتی شہری نے دل عطیہ کرکے نئی زندگی بخش دی۔

بھارتی نیوز چینل این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق، کراچی کی 19 سالہ عائشہ روشن کے دل کے والو میں لیکج تھی۔ ان کی انڈیا کے شہر چنئی کے ایم جی ہیلتھ کیئر میں ٹرانسپلانٹ سرجری کی گئی تھی۔

انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ اینڈ لنگ ٹرانسپلانٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کے آر بالاکرشنن اور ان کے شریک ڈائریکٹر ڈاکٹر سریش راؤ نے اس حوالے سے بتایا کہ عائشہ 14 سال کی عمر میں پہلی مرتبہ انڈیا آئیں، ان کے دل نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا لہٰذا انہیں ’ایکمو‘ اور مصنوعی ہارٹ پمپ کی مدد سے زندہ رکھا گیا۔

ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ یہ ایک مہنگا علاج تھا لیکن لندن کے ایک ٹرسٹ کی مدد سے عائشہ کو لائف سپورٹ سسٹم لگایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد عائشہ واپس پاکستان چلی گئی تھیں لیکن 2 سال بعد انہیں پھر دل کی تکلیف ہوئی۔

 ان کا کہنا تھا کہ عائشہ کی والدہ علاج اور بھارت آنے جانے کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتی تھیں لہٰذا انڈین ڈاکٹرز کے ٹرسٹ اور عائشہ کے ڈاکٹر کی ذاتی کاوشوں سے عائشہ کا علاج اور آپریشن بالکل فری کیا گیا، عائشہ کے لیے عطیہ کیا گیا دل دہلی سے آیا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، عائشہ کے ہارٹ ٹرانسپلانٹ پر 35 لاکھ روپے کا خرچ آنا تھا جسے اسپتال اور چنئی میں قائم ایشوریام ٹرسٹ نے برداشت کیا۔

دل کی پیوند کاری کے بعد عائشہ پاکستان واپس آنے کے لیے تیار ہے اور وہ فیشن ڈیزائنر بننے کی خواہش رکھتی ہے۔ عائشہ کی والدہ صنوبر کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بیٹی کا اتنا مہنگا علاج نہیں کروا سکتی تھیں لیکن انڈین ڈاکٹرز نے ہر ممکن تعاون کیا اور ان کی بیٹی کی جان بچائی جس پر وہ ان کی بے حد شکرگزار ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp