فلم’شعلے’ کو ‘گبر’ کیسے ملا تھا؟

اتوار 5 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بالی وڈ کی سپر ہٹ فلم ‘شعلے’ نے کئی دہائیوں تک انڈسٹری پر راج کیا، اس کا ایک کردار باقی سب پر بازی لے گیا وہ تھا گبر سنگھ، شعلے ریلیز ہوتے ہی امجد خان نے انڈسٹری میں جیسے تہلکہ مچا دیا تھا۔

’گبر‘ کا کردار کرنے کے لیے ڈینی سائن ہوچکے تھے۔ ان کے لباس تک تیار تھے۔ انہوں نے فیروز خان کی فلم ’دھرماتما‘ بھی سائن کر رکھی تھی۔ فیروز خان کو افغان حکومت نے خاص وقت میں آکر شوٹنگ کرنے کی اجازت دی تھی۔ انہیں جلد ہی افغانستان جانا تھا۔

ڈینی کے پاس چوائس تھی کہ وہ فیروز خان کی فلم کریں یا رمیش سپی کی۔ انہیں ایک فلم چھوڑنی تھی، سو انہوں نے ’شعلے‘ چھوڑ دی اور افغانستان چلے گئے۔ یوں ’شعلے‘ بغیر وِلن کے رہ گئی۔ فلم کی شوٹنگ سر پر تھی۔ اداکاروں نے شوٹنگ کی تاریخ دے دی تھیں۔ اس کم وقت میں کس کو ولن ڈھونڈیں، رائٹرز اور پروڈیوسرز سر جوڑ کر بیٹھ گئے۔

1963 ء میں اپنے کالج کے دنوں میں جاوید اختر یوتھ فیسٹیول تقریری مقابلہ دیکھنے دلی گئے تھے۔ اس مقابلے میں بھارت کی تمام جامعات کے نوجوان آتے تھے اور تقریری مقابلے، گلوکاری، ڈانس، ڈراما کے مقابلے میں شرکت کرتے تھے۔

ایک ڈرامے میں امجد خان اور ان کے بڑے بھائی امتیاز نے بھی حصہ لیا تھا۔ یہ لوگ ممبئی یونیورسٹی کی طرف سے ’اے میرے وطن کے لوگو‘ کے نام سے ڈراما کررہے تھے۔ جاوید اختر کو اس ڈرامے میں امجد خان کی اداکاری بہت پسند آئی اور امجد کا نام ان کے ذہن میں نقش ہوگیا۔

جاوید اختر اکثر امجد کی اداکاری کا تذکرہ سلیم صاحب سے کرتے تھے۔ جب ’شعلے‘ میں ولن کا مسئلہ ہوا تھا تو سلیم صاحب کو جاوید اختر کی یہ بات یاد آگئی۔ انہوں نے امجد کو اسکرین ٹیسٹ کے لیے بلایا۔ وہ آئے، انہوں نے اسکرین ٹیسٹ دیا اور ’شعلے‘ کو گبر مل گیا۔

فلموں میں کچھ کردار ایسے ہوتے ہیں جو اپنے تخلیق کار کو بھی حیرت میں ڈال دیتے ہیں۔ گبر کا کردار ان ہی میں سے ایک ہے۔ گبر کا ہر سین میں نیا پن جھلکتا تھا۔ گبر کی اپنی ایک زبان تھی۔ اس کا بات کرنے کا اپنا انداز تھا، اس کے الفاظ کا انتخاب نرالا تھا۔ وہ جو الفاظ استعمال کرتا تھا وہ عام نہیں تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp