نواز شریف کا لندن کے لیے بیک پیک تیار، فارم 47 والی حکومت سے بات چیت نہیں کروں گا: عمران خان

جمعہ 23 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

‏سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کا لندن کے لیے بیک پیک تیار ہے، صرف ضروری سامان اٹھانا ہے۔ میں نے کسی فارم 47 کی حکومت سے کوئی بات چیت کی، نہ کروں گا۔ اب پوری قوم 8 ستمبر کے جلسے کی تیاری کرے اور اسے کامیاب بنائے۔

اڈیالہ جیل سے بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ کل ختم نبوت کے حساس معاملے کے حوالے سے دینی جماعتوں کے اسلام آباد میں احتجاج کا امکان تھا، جس کے نتیجے میں تصادم کا خدشہ تھا اسی لیے اسلام آباد میں اپنا جلسہ ملتوی کیا۔ اگر گزشتہ روز جلسہ کرتے تو سازشیوں کی جانب سے ایک اور 9 مئی ہونے کا خدشہ تھا جبکہ یہ سامنے ہے کہ ابھی تک پہلے والے نو مئی کی جوڈیشل انکوائری بھی نہیں کروائی گئی۔ ساری پارٹی بالخصوص ورکرز کو جلسہ ملتوی ہونے کا رنج اور غصہ ہے۔ میں بھی سمجھتا ہوں کہ یہ جلسہ ہونا چاہیے تھا، لیکن معاملے کی نزاکت کو مدنظر رکھتے ہوئے صرف انتشار سے بچنے کے لیے جلسہ ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ تحریک انصاف ملک کی واحد جماعت ہے جسے اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہیں مل رہی۔ میں نے اسلام آباد کا جلسہ آخری مرتبہ ملتوی کیا ہے۔ 8 ستمبر کو کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے۔ اب جو مرضی ہو جائے ہر ضلعے میں جلسہ کریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کا بیک پیک لندن کے لیے تیار ہے، صرف ضروری سامان اٹھانا ہے۔ میں نے کسی فارم 47 کی حکومت سے کوئی بات چیت کی، نہ کروں گا۔ جب بھی ان کو خدشہ ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کی اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات ہوئی ہے ان کو فوری طور پر 9 مئی کا فالس فلیگ آپریشن یاد آ جاتا ہے۔ یہ سب چیف جسٹس فائز عیسیٰ کی ایکسٹینشن کے لیے ہو رہا ہے۔ اس وقت ان کی دو گیمز جاری ہیں: اگر یہ فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن نہ دے سکے تو پھر سینیارٹی پر اثر انداز ہو کر اندر سے اپنا بندہ لائیں گے۔ یہ دونوں صورتیں نا قابل قبول ہیں۔ اگر انہوں نے ایسا کیا تو ملک بھر میں بھرپور احتجاج کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں ملک کی سب سے بڑی جماعت کا سربراہ ہوں، میں نے زیرو سے پارٹی شروع کی اور 28 سال سے آئین کے اندر رہ کر جدوجہد کر رہا ہوں۔ الحمدللہ عوام میں اس قدر مقبولیت ہے کہ مجھے کسی بیساکھی کی ضرورت نہیں! میری پارٹی کو آٹھ فروری کو 180 سے زیادہ سیٹیں ملیں۔

عمران خان نے کہا کہ فیض حمید کا ٹرائل، ملٹری کے کسی اندرونی معاملہ کی وجہ سے ہے تو اپنے ملٹری قوانین کے تحت جو چاہے کریں مگر 9 مئی کو فیض حمید سے مل کر سازش کا الزام مضحکہ خیز ہے۔ اور اس سے بھی مضحکہ خیز یہ امر ہے کہ یہ ٹرائل بھی اوپن نہیں کیا جا رہا۔ اگر 9 مئی میں فیض ملوث تھا تو اس کا اوپن ٹرائل ہو کیونکہ نہ یہ ملٹری کا اندرونی معاملہ ہے نہ ہی خفیہ انٹرنیشنل معاملہ ہے۔ ⁠

سابق وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کا الزام ہم پر لگا ہوا اور ہم ہی یہ چاہ رہے ہیں کہ اس کا اوپن ٹرائل ہو اور اس پر میری پٹیشن بھی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے جسے فائز عیسیٰ دبا کر بیٹھا ہوا ہے۔ اگر کمیشن بن جائے اور دو چیزوں کا تعین ہو جائے کہ مجھے اسلام آباد ہائیکورٹ سے اغوا کا حکم کس نے دیا تھا اور سی سی ٹی وی فوٹیج کو  کس نے چرایا تھا تو 9 مئی کا معاملہ فوری حل جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر حمود الرحمن رپورٹ پر عمل ہوجاتا تو ملک میں 3 مارشل لاء نہ لگتے اور نہ ہی آج غیر اعلانیہ جزوی مارشل لاء نافذ ہوتا بلکہ آج ملک میں جمہوریت ہوتی۔

عمران خان نے کہا رجیم چینج کے بعد ہماری پارٹی کے لوگوں کو پیغام دیا گیا کہ ہم عمران خان اور پی ٹی آئی کا نام و نشان مٹا دیں گے، اسی لیے چند لوگ ان کے ساتھ چلے گئے اور تحریک انصاف کے خلاف پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے کہا کہ میں لا الہ الا اللہ کا ماننے والا ہوں۔ کامل یقین ہے کہ عزت اور ذلت اللہ دیتا ہے اور آج بھی میں اس آزمائش پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، اور صبر سے کام لیتا ہوں، کیونکہ اس آزمائش کو اللہ کے سوا کوئی ختم نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ مشکل میں ہوتے ہیں تو یہ اللہ کی طرف سے امتحان ہوتا ہے، اللہ نے قرآن میں صبر کا درس دیا ہے، اللہ فرماتا ہے کہ مشکل وقت، آپ کی آزمائش ہے اور مجھے پتہ ہے کہ میں اللہ کی مرضی سے جیل میں ہوں کیونکہ اللہ نے یہ میرے لیے ایسے ہی لکھا ہوا تھا۔ اس کامل ایمان کا تقاضا ہے کہ نہ میں گھبرایا ہوں نہ میری قوم گھبرائے۔ ہم اپنی حقیقی آزادی کی جدوجہد ہر حال میں جاری و ساری رکھیں گے اور انشاء اللہ کامیاب ہوں گے۔ اب پوری قوم 8 ستمبر کے جلسے کی تیاری کرے اور اسے کامیاب بنائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp