وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا قیمتی سامان ڈی چوک اسلام آباد میں احتجاج کے دوران غائب ہو گیا، ترجمان کے پی کے وزیر اعلیٰ ہاؤس نے علی امین گنڈا پور کے قیمتی سامان کے غائب ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کے ساتھ رویہ ناقابل برداشت، اب احتجاج کی کال فائنل ہوگی، علی امین گنڈاپور
ہفتہ کے روز کے پی کے وزیراعلیٰ ہاؤس کے ترجمان نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا قیمتی سامان ڈی چوک احتجاج کے دوران اسلام آباد کے کے پی ہاؤس سے لاپتہ ہوا ہے جو تا حال نہیں مل سکا۔
ترجمان کے مطابق گم شدہ اشیا میں 2 آئی فونز 15 پرو میکس ڈیوائسز، ذاتی دستاویزات، ایک والٹ اور ایک لائسنس یافتہ اسلحہ شامل ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے پی کے کا یہ سارا سامان 4 اکتوبر کو ڈی چوک اسلام آباد میں احتجاج کے دوران غائب ہوا ہے، علی امین گنڈا پور 4 اکتوبر کے بجائے 5 اکتوبر کو اسلام آباد ڈی چوک پہنچے تھے۔
مزید پڑھیں تحریک انصاف کا 8 نومبر کو ہونے والا پشاور جلسہ منسوخ
ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ گنڈا پور موبائل فونز اور دیگر اہم دستاویزات کے غائب ہونے کے باعث شدید تشویش میں مبتلا ہیں اور موبائل غائب ہونے کی صورت میں انہیں رابطوں میں انتہائی مشکلات پیش آ رہی ہیں جب کہ وہ اس بات پر بھی پریشان ہیں کہ ان کے موبائل میں پایا جانے والا ’ڈیٹا‘ بھی چوری ہونے کا خدشہ ہے۔
ترجمان وزیر اعلیٰ ہاؤس نے الزام لگایا کہ انہیں شک ہے کہ وزیر اعلیٰ کے پی کے کا یہ سامان انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) اسلام آباد کے پاس ہے جو وزیر اعلیٰ کو حراست میں لینے کی کوشش کے دوران پولیس نے وزیر اعلیٰ ہاؤس سے قبضہ میں لیا ہے۔
ادھر میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعلیٰ کے قیمتی سامان سے متعلق انسپکٹر جنرل آف پولیس تحقیقات کر رہے ہیں۔