بنگلا دیش نے بھارت سے دوری مزید بڑھا لی، انٹرنیٹ بینڈ وڈتھ ٹرانزٹ معاہدہ منسوخ

بدھ 11 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بنگلا دیش نے شیخ حسینہ واجد کے دور حکومت میں بھارت کے ساتھ کیا گیا بینڈ وڈتھ ٹرانزٹ کا معاہدہ منسوخ کردیا۔

اس اقدام سے بھارت کے علاقائی انٹرنیٹ حب بننے کےمنصوبے کو شدید دھچکا پہنچ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مودی خوفزدہ، بھارت نے بنگلہ دیش سے ملحقہ سرحد پر کرفیو نافذ کردیا

واضح رہے کہ  بنگلا دیش اور بھارت کے درمیان دوریاں بڑھ رہی ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان غیر فطری محبت اب اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے۔

بنگلا دیش میں 5 اگست کے عوامی انقلاب کے بعد عبوری حکومت واضح طور پر بھارت سے دوری اختیارکر رہی ہے۔

 بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ سال بنگلا دیش ٹیلی کمیونیکیشن کمیشن ( بی ٹی آر سی) نے 2 بنگلا دیشی کمپنیوں کے لیے سنگاپور سے بھارت کے شمال مشرقی تیزرفتار انٹرنیٹ کی فراہمی کی تجویز دی تھی جس کے نتیجے میں مذکورہ معاہدہ ہوا تھا۔

مزید پڑھیے: بنگلہ دیش میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی، لاکھوں افراد متاثر، ذمہ دار بھارت قرار

بنگلا دیش نے یہ معاہدہ اس لیے منسوخ کردیا کیونکہ اس میں اس کے لیے کوئی معاشی فائدہ نہیں تھا یہ معاہدہ بھارت کی ڈیجیٹل کنیکٹویٹی بڑھانے میں انتہائی اہم کردار ادا کر رہا تھا۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے کہ موجودہ بنگلا دیشی حکومت کے اس فیصلے میں پس پردہ معاشی مفاد سے زیادہ سیاسی وجوہات کا دخل ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں تمام بھارتی ویزا سینٹرز بند، وجہ کیا بنی؟

بنگلا دیش کو بینڈوڈتھ ٹرانزٹ مہیا کرنے والی کمپنیاں سابق وزیراعظم حسینہ واحد کی جماعت عوامی لیگ کے قریب سمجھتی جاتی ہیں۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق محمد یونس کی حکومت نے یہ فیصلہ مذکورہ کمپنیوں کے اثرورسوخ کو گھٹانے اور اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے کیا ہے اور اس اقدام سے خطے میں بھارتی اجارہ داری کا خواب ناکام ہوتا نظر آرہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp