اسلامک تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے کامسٹیک سیکریٹریٹ میں سائنس و ٹیکنالوجی تعاون کے اہم منصوبے کا افتتاح کردیا ہے۔
جمعے کے روز اسلامی تعان تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے پاکستان میں موجود او آئی سی کی مستقل وزارتی قائمہ کمیٹی برائے سائنسی و تکنیکی تعاون کامسٹیک سیکریٹریٹ کا دورہ کیا، تقریب میں او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرلز، رکن ممالک کے سفارتکاروں، مختلف جامعات کے وائس چانسلرز، حکومتی عہدیداران، سائنسدانوں اور محققین نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو جواب دینے کے لیے او آئی سی واضح اور جرأت مندانہ منصوبہ تیار کرے، پاکستان
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل او آئی سی حسین ابراہیم طحہ نے مسلمان ممالک کو کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے کے لیے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا-
حسین ابراہیم طحہ نے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت اور کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک کے ہمراہ کامسٹیک ایکسپرٹ سروس پروگرام کا افتتاح کیا، اس پروگرام کا مقصد اسلامی ممالک سے مختلف شعبوں کے ماہرین کے لیے ایک باہمی تعاون پر مبنی نیٹ ورک قائم کرنا اور ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنا ہے، جو رکن ممالک اور کمیونٹی میں یکجہتی، تعاون اور ٹیکنالوجی شئیرنگ کے لیے مشترکہ کاوشوں کو فروغ دے گا۔
سیکریٹری جنرل نے کامسٹیک کی جانب سے فلسطین کے لیے 5 ہزار خصوصی فیلوشپس و اسکالرشپ پروگرام کی بھی تعریف کی، انہوں رواں سال اسلام آباد میں منعقد ہونے والی 16ویں کامسٹیک جنرل اسمبلی اور او آئی سی-15 ڈائیلاگ پلیٹ فارم کی دوسری وزارتی کانفرنس کو سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے اہم مواقع قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: او آئی سی کا غیرمعمولی اجلاس: اسماعیل ہنیہ کے قتل کا ذمہ دار اسرائیل ہے، اعلامیہ جاری
اپنے خطاب میں سیکریٹری جنرل او آئی سی نے پاکستان کی حکومت اور عوام کی بہترین میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کامسٹیک کی سائنس، ٹیکنالوجی کے میدان میں نمایاں خدمات اور مسلمان ممالک کے مابین تعاون کی کوششوں کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ کامسٹیک نے رُکن ممالک کے درمیان سائنس و ٹیکنالوجی میں تعاون کو مزید مستحکم کیا ہے، میں تمام او آئی سی رکن ممالک سے درخواست کروں گا کہ وہ کامسٹیک کے پروگراموں کی حمایت کریں تاکہ پائدار ترقی اور روشن مستقبل کو سائنسی علوم کی ترویج کے ساتھ حاصل کیا جاسکے۔
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت خالد مقبول صدیقی نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کا خیر مقدم کیا اور سائنس و ٹیکنالوجی کو پائیدار ترقی کے لیے بنیادی ستون قرار دیا، انہوں نے کامسٹیک ایکسپرٹ سروس پروگرام کے آغاز کو مسلم دنیا کے ماہرین کو متحد کرنے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی سائنسدان کو طب کے شعبے میں عالمی ایوارڈ سے نواز دیا گیا
کامسٹیک کے کے کوآرڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے اپنے خطاب میں او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان سائنسی تعاون کو فروغ دینے، رکن ممالک کے مححقین کو متحد کرنے، اور سائنس ڈپلومیسی میں کامسٹیک کے کردار پر روشنی ڈالی، انہوں نے مسلمان ممالک کو سائنس و ٹیکنالوجی میں جدت کے سفر کو جاری رکھنے کے لیے کامسٹیک کے عزم کو اجاگر کیا۔
کامسٹیک اسلامی تعاون تنظیم کی مستقل وزراتی قائمہ کمیٹی ہے جو 1981 میں قائم ہوئی، اس کا ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں ہے، کامسٹیک کے چیئرمین صدر مملکت جبکہ شریک چئیرمین وزیراعظم پاکستان ہیں، کامسٹیک رکن ممالک کے مابین سائنسی و تیکنیکی تعاون کو فروغ دیتا ہے۔