شہر قائد میں ہمت و محنت کی ایسی انگنت کہانیاں بکھری ہوئی ہیں جو بہت سے لوگوں کے لیے مہمیز کا کام دیتی ہیں۔ ایسی ہی ایک کہانی اس نوجوان کی ہے جس کی ٹانگیں پولیو کی وجہ سے بے جان ہو چکی ہیں، مگر حیرانی کی بات یہ کہ وہ اپنی معذوری کو مجبوری بنائے بغیر رزق حلال کما رہا ہے، وہ بھی رکشا چلا کر جس کے لیے ٹانگیں بہت ضروری ہیں۔
اس نوجوان کا کہنا ہے کہ ماں باپ فوت ہوچکے ہیں، گھر میں تنہا رہتا ہوں اور زندگی گزارنے کے لیے اس شعبہ کا انتخاب کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس نے یہ رکشا اپنے حساب سے بنایا ہے، اس کا کلچ اور گیر ہاتھ سے لگتے ہیں۔
اس باہمت نوجوان کا کہنا ہے کہ رمضان میں دن کے وقت کام میں مندی رہتی ہے جبکہ عصر کے بات ہمارا کام بڑھ جاتا ہے اور کوشش رہتی ہے کہ اسی وقت کام پر نکلیں۔