اسرائیل نے غزہ پر مسلسل تیسرے روز بھی بمباری جاری رکھی ہے جس کے نتیجے میں ایک نوزائیدہ بچے سمیت 100 سے زیادہ افراد شہید ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: معاہدے کے باوجود اسرائیل کی بمباری جاری، غزہ میں 183 بچوں سمیت مزید 436 افراد شہید
الجزیرہ کے مطابق شمالی اور جنوبی غزہ میں صبح سویرے ہونے والے حملوں میں شہید ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ منگل کے روز اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد سے اب تک 200 بچوں سمیت 506 فلسطینی شہید اور 909 زخمی ہو چکے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ جمععرات کو صبح سے اب تک کم از کم 110 افراد شہید ہو چکے ہیں۔
متعدد گھروں پر بھی حملے
فلسطینی ادارے قدس نیوز نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے متعدد گھروں کو نشانہ بنائے جانے کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد شہید ہو گئے۔
مزید پڑھیے: سعودی عرب کی جنگ بندی کے باوجود غزہ پر بمباری کی مذمت، فلسطینیوں کے تحفظ کی ضرورت پر زور
شمالی غزہ میں بیت لہیا کے مغرب میں السلطان کے علاقے میں ایک خاندانی گھر پر ہونے والے حملے میں کم از کم 7 افراد شہید ہو گئے۔
پناہ گاہوں پر بنا وارننگ بمباری
غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملوں میں تیزی آئی ہے۔ صبح سویرے سے اب تک اسرائیلی افواج نے کم از کم 11 رہائشی عمارتوں کو منہدم کر دیا۔
شہید ہونے والوں میں بچوں اور خواتین کے ساتھ ایک نوزائیدہ بچہ بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ: اسرائیلی فوج کی بمباری میں القدس بریگیڈ کے ترجمان ابو حمزہ شہید
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل ایک واضح اسٹریٹجک نقطہ نظر استعمال کر رہا ہے جس میں شہریوں کو ان عمارتوں پر حملہ کرنے سے پہلے کسی قسم کی وارننگ نہیں دی جاتی ہے جن میں وہ پناہ لے رہے ہیں۔