سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کا اجلاس سینیٹر عرفان الحق صدیقی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
اجلاس میں ’بائیولوجیکل اور زہریلے ہتھیاروں سے متعلق کنونشن (عمل درآمد) بل 2025‘ پاس کردیا گیا۔
اس موقع پر کمیٹی کی رکن شیری رحمان نے کہا کہ اس بل کے تحت ایک سنٹرل اتھارٹی قائم کی جائے گی، اگر اتھارٹی پر اعتراض آتا ہے تو حل کیا ہوگا؟ سنیٹرل اتھارٹی میں صوبائی نمائندگی کا ذکر نہیں۔
یہ بھی پڑھیے: جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد کیا ہوا؟ قائمہ کمیٹی کو دی گئی بریفنگ کی تفصیلات سامنے آگئیں
اس پر سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے کہا کہ کسی صوبے کو اس پر اعتراض نہیں ہوگا۔
قائمہ کمیٹی نے وزارت خارجہ سے 30 دن میں قانون کے تحت بننے والے رولز کی تفصیلات مانگ لیں۔
بعدازاں اجلاس میں ’بائیولوجیکل اور زہریلے ہتھیاروں سے متعلق کنونشن (عمل درآمد) بل 2025‘ منظور کرلیا گیا۔
اجلاس میں پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں مسلسل اضافہ اور افغان سرزمین کا استعمال پر بھی بریفنگ دی گئی۔
پاک افغان تعلقات سے متعلق ایجنڈے پر بریفنگ کو ان کمیرہ کردیا گیا۔ نمائندہ خصوصی برائے افغان امور صادق خان قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دے رہے ہیں۔