حکومت پاکستان کی خصوصی ہدایت پر پاک فضائیہ کے ایک C-130 طیارے نے ایران کے شہر زاہدان سے 8 پاکستانی شہریوں کی میتوں کو بہاولپور پہنچادیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے صوبے سیستان میں فائرنگ، 8 پاکستانی شہری جاں بحق
آئی ایس پی کے مطابق 8 پاکستانی ایران کے علاقے سیستان میں دہشتگرد حملے کا نشانہ بنے تھے۔ میتوں کو ضروری میڈیکو لیگل عمل کی تکمیل کے بعد پاکستانی قونصل جنرل کے حوالے کیا گیا تھا۔
ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق شہید ہونے والے افراد ضلع بہاولپور کے رہنے والے تھے اور وہ ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان میں ایک گھناؤنے دہشت گردانہ حملے کا شکار ہوئے۔
میتوں کے بہاولپور ایئرپورٹ پہنچنے پر ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں سول اور فوجی حکام نے شرکت کی اور سوگوار خاندانوں سے تعزیت کی۔
مزید پڑھیے: ایران میں 9 افراد کا قتل: پاکستان کا جرم میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی پر زور
ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج دکھ کی اس گھڑی میں قوم کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتی ہے۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے قیمتی پاکستانی جانوں کے المناک نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور ان کے لیے اس ناقابل تلافی نقصان کو برداشت کرنے کی طاقت، صبر اور استقامت کی دعا کی۔
مزید پڑھیں: پنجگور میں دہشتگردوں کے ہاتھوں پنجاب سے تعلق رکھنے والے 7 مزدوروں کا سفاکانہ قتل
یاد رہے کہ ایران کے علاقے سیستان میں 12 اپریل کو قتل کیے گئے محنت کشوں کا تعلق بہالپور کے نواحی علاقےخانقاہ شریف اور احمد پور شرقیہ سے تھا۔ محمد عامر، محمد دلشاد، محمد ناصر، ملک جمشید، محمد دانش، محمد نعیم، غلام جعفر اور محمد خالد موٹر مکینک تھے اور ایک ورکشاپ میں کام کرتے تھے۔