امریکا میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے فاکس نیوز کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں بھارت کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر موجودہ حالات پر قابو نہ پایا گیا تو یہ خطہ جوہری تصادم کی طرف جا سکتا ہے، جس کے نتائج تباہ کن ہوں گے۔
سفیر شیخ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس بحران کے حل میں اپنا کردار ادا کریں اور مسئلہ کشمیر کے بنیادی تنازعے کو حل کرنے میں مدد فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک جوہری فلیش پوائنٹ ہے، اور صدر ٹرمپ کے لیے یہ ایک موقع ہے کہ وہ اس مسئلے کو صرف عارضی حل کے بجائے مستقل بنیادوں پر حل کریں۔
یہ بھی پڑھیں:پاک بھارت جوہری جنگ دنیا کے لیے کتنی مہلک ہوسکتی ہے؟
انہوں نے پہلگام میں ہونے والے حالیہ حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر فوری الزامات عائد کرنے پر تنقید کی، اور کہا کہ حملے کے صرف 10 منٹ بعد بھارت نے پاکستان پرالزام لگا دیا، جو ایک غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اس واقعے کی غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات کی پیشکش کی ہے، لیکن بھارت کی جانب سے ابھی تک کوئی مثبت جواب نہیں ملا ہے۔ عالمی برادری، خاص طور پر امریکا، کو اس مسئلے کے حل میں فعال کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام قائم رکھا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:2019 میں پاک بھارت جوہری جنگ کا امکان بڑھ گیا تھا، سابق امریکی عہدیدارکا انکشاف
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، لیکن اس کی امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ اگر ہماری سرزمین پر کوئی حملہ ہوا تو پاکستان پوری قوت سے جواب دے گا۔ مسئلہ کشمیر کا حل جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے ناگزیر ہے، اور عالمی برادری کو اس دیرینہ تنازعے کے حل کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنی چاہئیں۔