اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا کے خلاف خصوصی سفیر کی تقرری، پاکستان کا خیر مقدم

جمعہ 9 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان نے اقوام متحدہ کے جانب سے میگیل اینگل مارتینوس کی اسلاموفوبیا کے خلاف بطور خصوصی سفیر تقرری کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم جنرل اسمبلی کی قرارداد نمبر 264/78 بعنوان ’اسلاموفوبیا کے خاتمے کے اقدامات‘ کے تحت مذکورہ تقرری کو خوش آئند قرار دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے، وزیر خارجہ اسحاق ڈار

دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ یہ تاریخی تقرری مسلمانوں کے خلاف دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی نفرت، عدم برداشت، امتیازی سلوک اور اسلاموفوبیا کے واقعات کا مقابلہ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی جانب سے ایک بڑا سنگِ میل ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو اس بات پر فخر ہے کہ اُس نے او آئی سی کی نمائندگی کرتے ہوئے مذکورہ قرارداد کی منظوری میں اپنا کردار ادا کیا اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو یہ اختیار تفویض کیا گیا کہ وہ اسلاموفوبیا کے مقابلے کے لیے اپنا خصوصی سفیر مقرر کر سکتے ہیں۔

قرار داد نمبر 264/78 اس سے قبل پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی ایک قرار دار نمبر 254/76 کی بنیاد پر منظور کی گئی۔ 254/76 میں 15 مارچ کو اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن کے طور پر منانے کی منظوری دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے اقدامات: پاکستان کا جنرل اسمبلی میں قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ قرارداد بروقت ہے کیونکہ دنیا بھر میں اسلاموفوبیا کے واقعات بڑی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان، مسلمانوں کے بدنام کرنے کے لیے باقاعدہ مہم، مسجدوں اور مسلم آبادیوں پر حملے اور مسلمان اکثریت والے ملکوں پر بلا اشتعال حملوں کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ یہ حملے زیادہ تر اُن ممالک کی جانب سے کیے جاتے ہیں جو اپنے دوغلے طرز عمل کے بہروپ میں خود کو جمہوری اور سیکولر اقدار کا حامل قرار دیتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ نسلی تفاخر اور مقبول عام نعروں سے جنم لینے والے نظریات کے تحت اس طرح کے منظم اور سوچے سمجھے اقدامات نہ صرف بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں بلکہ اقوام متحدہ چارٹر کے بنیادی اُصولوں کے بھی منافی ہیں۔

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں اس وقت مذہبی تکریم اور ثقافتی تنوّع کے اُصولوں کے فروغ کے لیے پہلے سے زیادہ عالمی کاوشوں کی ضرورت ہے جس سے لوگوں کے درمیان معاصر تہذیبوں کی تفہیم، باہمی عزت و وقار کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق اور انسانی آزادیوں کے تصورات پروان چڑھ سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے عالمی یکجہتی کی اہمیت‘ پر گول میز کانفرنس، سفرا کی شرکت

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلامو فوبیا سے مقابلے کے لیے پاکستان اپنے قائدانہ کردار کے ساتھ پوری طرح پرعزم ہے اور یہ بین المذاہب ہم آہنگی اور مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کے لیے بات کرتا رہے گا۔

پاکستان، اسلاموفوبیا کے مقابلے کے لیے سیکریٹری جنرل کے جامع ایکشن پلان کا بیتابی سے منتظر ہے جو کہ بین الاقوامی طور پر جاری ایک بڑھتے ہوئے غلط روّیے سے نمٹنے کے لیے اشد ضروری تزویراتی فریم ورک مہیا کرے گا۔

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے انسدادِ اسلاموفوبیا کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے تاکہ وہ اپنی منصبی ذمے داریوں کے ساتھ خوش اسلوبی سے عہدہ برا ہو سکیں اور ایک متحمل، منصف دنیا کے لیے کوشش کرسکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp