پاکستان میں انتخابی عمل کا جائزہ لینے والے ادارے’ فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک( فافن) نے گزشتہ روز پی پی 52 سیالکوٹ میں ہونے والے ضمنی انتخاب سے متعلق اپنی جائزہ رپورٹ جاری کردی ہے۔
فافن کے مطابق پی پی 52 کے ضمنی انتخاب میں چند معمولی بے ضابطگیاں رپورٹ ہوئی ہیں جبکہ غلط ووٹوں کی تعداد میں کمی دیکھی گئی۔
فافن کی رپورٹ کے مطابق پہلی پوزیشن لینے والے امیدوار کا مدمقابل امیدوار سے جیت کا فرق 8 ہزار 535 ووٹوں سے بڑھ کر 39 ہزار 684 ووٹ ہو گیا۔ ادارے کے مبصرین نے گنتی کے وقت مختلف سیاسی گروہوں سے تعلق رکھنے والے 31 پولنگ ایجنٹس سے انٹرویو کیے، تمام نے انتخابی عمل پر اطمینان ظاہر کیا۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ پولنگ اسٹیشنز پر گنتی کا عمل عمومی طور پر منظم تھا۔
یہ بھی پڑھیے سیالکوٹ پی پی 52 ضمنی الیکشن: مسلم لیگ ن کی امیدوار حنا ارشد نے میدان مار لیا، حامیوں کا جشن
فافن نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پریزائیڈنگ افسران نے پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 فراہم کیے، دورانِ پولنگ 121 پولنگ ایجنٹس سے انٹرویو کیے، 116 نے پولنگ کے عمل پر اطمینان کا اظہار کیا، تاہم فافن کو اس پولنگ اسٹیشن کے ضمنی انتخاب کے نتائج کی کاپی حاصل نہیں ہو سکی۔
فافن کی رپورٹ کے مطابق فارم 47 کے مطابق مسلم لیگ ن کا ووٹ شیئر 41 فیصد سے بڑھ کر 59 فیصد ہو گیا، جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کا ووٹ شیئر 35 فیصد سے کم ہو کر 29 فیصد رہ گیا۔
یہ بھی پڑھیے سمبڑیال ضمنی الیکشن: پی ٹی آئی نے دھاندلی کا الزام عائد کردیا
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فارم 47 رات 1بج کر 15 منٹ پر مکمل کیا گیا، پولنگ اسٹیشن نمبر 169 میں گنتی کے دوران پولیس نے مداخلت کی، پولیس اہلکاروں نے پارٹی ایجنٹس اور مبصرین کو گنتی ہال سے باہر نکال دیا، پولیس اہلکار پولنگ اسٹیشن 169 سے انتخابی مواد اور عملے کو ساتھ لے گئے۔
واضح رہے کہ پنجاب کے ضلع سیالکوٹ کے حلقے پی پی 52 کے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن کی امیدوار حنا ارشد نے کامیابی حاصل کی ہے۔ حلقے کے 185 پولنگ اسٹیشنز میں سے 165 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کی امیدوار حنا ارشد وڑائچ 69316 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار فخر نشاط گھمن 35477 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلزپارٹی نے ضمنی الیکشن میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ یہ سیٹ مسلم لیگ ن کے ایم پی اے ارشد جاوید وڑائچ کی وفات کے بعد خالی ہوئی تھی۔