جھوٹی معلومات کے خلاف لڑنے کے لیے ایک مؤثر بین الاقوامی میکنزم تشکیل، بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر کا اقوام متحدہ سے بڑا مطالبہ

بدھ 2 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بنگلادیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے بدھ کے روز اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ میڈیا میں اخلاقی اصولوں کی پاسداری کو یقینی بنانے اور جھوٹی معلومات کے خلاف لڑنے کے لیے ایک مؤثر بین الاقوامی میکنزم تشکیل دے۔

یہ بات انہوں نے اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس جمونا میں یونیسکو کی نمائندہ سوسن وائیز اور مہدی بن صلاح (سینئر پراجیکٹ آفیسر، فریڈم آف ایکسپریشن اینڈ سیفٹی آف جرنلسٹس سیکشن، یونیسکو) سے ملاقات کے دوران کہی، جیسا کہ چیف ایڈوائزر کے پریس ونگ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا۔

جھوٹی معلومات سب سے بڑا چیلنج

چیف ایڈوائزر نے کہا کہ ملک کو اس وقت سب سے بڑا مسئلہ جھوٹی اور گمراہ کن خبروں کا درپیش ہے۔

’بعض جعلی خبریں بیرون ملک سے پھیلائی جاتی ہیں اور بعض میں مقامی افراد بھی ملوث ہوتے ہیں۔ یہ ایک مسلسل حملہ ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے اقوامِ متحدہ کا بنگلہ دیش میں سیاسی جماعتوں پر پابندیوں پر گہری تشویش کا اظہار

انہوں نے کہا کہ نہ صرف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز بلکہ روایتی میڈیا بھی بعض اوقات اس مسئلے میں شریک ہوتے ہیں۔

میڈیا سے بات کی جائے، صرف حکومت سے نہیں

چیف ایڈوائزر نے کہا کہ  آپ صرف حکومت سے بات نہ کریں، بلکہ میڈیا سے بھی مکالمہ کریں۔ اگر کوئی میڈیا ادارہ مسلسل غلط معلومات پھیلاتا ہے تو اسے بتایا جانا چاہیے کہ یہ ناقابلِ اعتماد ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ میڈیا میں آزادانہ خود احتسابی  کا نظام ہونا چاہیے تاکہ اعتماد کی بحالی ممکن ہو۔ آپ اقوامِ متحدہ ہیں۔ آپ کی بات کی اہمیت ہے۔ ہمیں آپ کی حمایت درکار ہے۔

یونیسکو کی رپورٹ کا اجرا

یہ ملاقات یونیسکو اور اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام (UNDP) کی مشترکہ رپورٹ “An Assessment of Bangladesh’s Media Landscape” کے اجرا سے قبل ہوئی، جس میں آزاد، خودمختار اور متنوع میڈیا کے فروغ پر توجہ دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے بنگلہ دیش میں جبری گمشدگیوں پر اقوام متحدہ کو تشویش

یونیسکو کی نمائندہ سوسن وائیز نے کہا کہ یہ رپورٹ اس بات پر عکاسی کرتی ہے کہ کون سے پہلو مؤثر ہیں اور کون سے نہیں۔ اس میں بین الاقوامی معیارات سے ہم آہنگ سفارشات شامل ہیں، جن میں قانون نافذ کرنے والے اداروں، عدلیہ اور افسران کی تربیت پر بھی زور دیا گیا ہے۔

صحافیوں کے تحفظ اور کام کے ماحول پر بھی سفارشات

مہدی بن صلاح نے بتایا کہ رپورٹ میں صحافیوں، بالخصوص خواتین صحافیوں کی سلامتی اور میڈیا اداروں میں ان کے لیے سازگار ماحول پر بھی سفارشات شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے حکومت کا کلیدی کردار ہوگا۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹ یو این ڈی پی کے SIPS (Strengthening Institutions, Policies and Services) منصوبے کے تحت اور یونیسکو کے اظہارِ رائے کی آزادی کے منشور سے ہم آہنگ ہو کر تیار کی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp