اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے بدھ کے روز ایکس پر جاری بیان میں خیبر پختونخوا میں حکومت کی پرامن منتقلی پر صوبائی اسمبلی کے ارکان کو مبارکباد دی ہے۔
عمران خان نے نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے لیے کہا کہ وہ ان کے اوپننگ بیٹسمین ہیں، جنہیں پُراعتماد انداز میں کھیلنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: سہیل آفریدی نے بطور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا عہدے کا حلف اٹھا لیا
بیان میں عمران خان نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، اس کے کارکنوں کو محض اختلافِ رائے کی بنیاد پر ’غدار یا ریاست دشمن‘ قرار دینا خطرناک رجحان ہے۔
“I extend my heartfelt congratulations to all members of the Khyber Pakhtunkhwa Assembly on the successful and dignified completion of the transition process within the provincial government. The way our members stood firmly by the party’s ideology and voted, without hesitation…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 15, 2025
’سیاسی اختلاف کو ملک دشمنی سے جوڑنا جمہوری اقدار کے خلاف ہے، میں ہر اس پالیسی کی مخالفت کرتا رہا ہوں جو عوام یا پاکستان کے مفاد کے خلاف ہو، اور آئندہ بھی کرتا رہوں گا۔‘
عمران خان نے زور دیا کہ خیبر پختونخوا کی عوام نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ دیا ہے، لہٰذا ان کی حکومت عوام کو جوابدہ ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر کو نہیں۔
عمران خان نے سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو بھی خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ علی امین نے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے 3 بار استعفیٰ دیا۔
مزید پڑھیں: سہیل آفریدی خیبرپختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ منتخب، اب کوئی ملٹری آپریشن نہیں کر پائےگا، ایوان میں پہلا خطاب
’جو پارٹی نظم و ضبط کی اعلیٰ مثال ہے، یہ ثابت کرتا ہے کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کا نظریہ مضبوط ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ان کی فوج سے کوئی دشمنی نہیں، کیونکہ ’فوج میری اپنی ہے جیسے یہ ملک اور اس کے عوام میرے اپنے ہیں۔
عمران خان نے بتایا کہ ان کے خاندان کے کئی افراد فوج میں خدمات انجام دے چکے ہیں، اور 1965 کی جنگ کے دوران زمان پارک کے تقریباً ہر گھر سے جوان محاذِ جنگ پر موجود تھے۔

عمران خان نے دہشت گردی کے خلاف جاری کارروائیوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ فوجی آپریشنز سے دہشت گردی ختم نہیں کی جا سکی، ان کارروائیوں میں شہری بھی مارے جاتے ہیں اور بے گھر ہوتے ہیں۔
’مستقل امن کے لیے ضروری ہے کہ فیصلے بند کمروں میں نہیں بلکہ سیاسی مشاورت سے کیے جائیں۔‘
مزید پڑھیں:خیبر پختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کون ہیں؟
انہوں نے ہدایت دی کہ خیبر پختونخوا کی نئی حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز، بشمول قبائلی عمائدین، وفاقی و صوبائی حکومتوں اور افغان حکام سے مشاورت کرے اور ایک جامع انسدادِ دہشت گردی حکمتِ عملی تشکیل دے تاکہ پائیدار امن اور معاشی استحکام حاصل کیا جا سکے۔
عمران خان نے مریدکے میں تحریکِ لبیک کارکنوں پر حالیہ تشدد کی بھی شدید مذمت کی، انہوں نے کہا کہ بے گناہ اور نہتے شہریوں پر گولیاں چلانا ناقابلِ قبول ہے۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا کے نامزد وزیراعلیٰ سہیل آفریدی پر مقدمہ چلنے کا انکشاف
’میں مریدکے سانحے میں ہونے والی فائرنگ اور انسانی جانوں کے ضیاع کی شدید مذمت کرتا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ جو ظلم تحریکِ لبیک کے کارکنوں پر ڈھایا گیا، وہی ناانصافی پی ٹی آئی کے کارکنوں پر گزشتہ 3 برس سے ہو رہی ہے۔














