سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی ایک سلجھا ہوا، ایماندار اور سمجھدار نوجوان ہے، امید ہے وہ صوبے میں گورننس، امن و امان اور عوامی توقعات کے حوالے سے بہترین کارکردگی دکھائیں گے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے بتایا کہ وہ سہیل آفریدی کو گزشتہ 16 سے 17 سال سے جانتے ہیں، جب وہ کالج میں داخل ہوا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ جب وہ پی ٹی آئی کے صوبائی صدر تھے اور پارٹی کی حکومت بھی نہیں بنی تھی، اُس وقت انہوں نے مراد سعید، مینہ خان اور سہیل آفریدی کو سیاسی کارکن بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی عمران خان سے پوچھے بغیر کوئی کام نہیں کروں گا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی
انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی ایک معصوم اور سلجھا ہوا لڑکا ہے، جس کا کبھی کوئی چالان تک نہیں ہوا۔ پہلی مرتبہ ایک ایسا ایماندار نوجوان، جس کا تعلق جنگ زدہ علاقے سے ہے، وزیراعلیٰ بنا ہے، ہمیں اسے خوش آمدید کہنا چاہیے۔
دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کے حوالے سے سوال پر اسد قیصر نے کہا کہ صوبے میں تقریباً 21 آپریشن ہو چکے ہیں جن کا کوئی خاطرخواہ نتیجہ نہیں نکلا۔ اُنہوں نے کہا کہ امن و امان کی بحالی کے لیے تمام اقدامات مقامی لوگوں، انتظامیہ اور صوبائی حکومت کی مشاورت سے کیے جانے چاہییں۔
یہ بھی پڑھیں: گنڈاپور کی کارکردگی سے مطمئن ہیں؟ اس پر جواب نہ دوں تو ہی بہتر ہے، اسد قیصر کا صحافی کو جواب
انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح امن ہے۔ 40 سالہ بدامنی نے صوبے کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے، روزانہ جوان شہید ہو رہے ہیں، عوام مشکلات کا شکار ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ جو بھی فیصلہ ہو، مقامی لوگوں کی مشاورت سے ہو۔
اسد قیصر نے کہا کہ اگرچہ وفاق میں فارم 47 کی ناجائز حکومت ہے، لیکن ہم بات چیت کے دروازے بند نہیں کریں گے۔ سہیل آفریدی نے بھی واضح کیا ہے کہ وہ آئین و قانون کے مطابق جدوجہد کریں گے اور عمران خان کی رہائی کے لیے پرامن تحریک چلائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کالا باغ کی تعمیر سے متعلق علی امین کا بیان پارٹی پالیسی نہیں: اسد قیصر نے مخالفت کردی
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے ساتھ کچھ معاملات پر اختلافات ضرور ہیں۔ وفاق نے وعدہ کیا تھا کہ ایک ہزار ارب روپے فاٹا کی ترقی پر خرچ کرے گا، این ایف سی میں 3 فیصد حصہ خیبرپختونخوا کو ملے گا، جبکہ ایف ایف سی میں صوبے کا حصہ 14 سے بڑھا کر 19 فیصد کیا جائے گا کیونکہ فاٹا کے پی میں ضم ہو چکا ہے۔ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنے وعدے پورے کرے۔
عمران خان کی رہائی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف عمران خان کی رہائی کے لیے بھرپور اور آئینی جدوجہد کرے گی، تمام اتحادی جماعتوں کو ساتھ لے کر جلسے بھی منعقد کیے جائیں گے۔














