رانو ریچھ کو سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر سی ون30 جہاز میں کراچی سے اسلام آباد منتقل کر دیا گیا ہے۔
اسلام آباد وائلڈ لائف ریسکیو اینڈ ریہیبلیٹیشن مرکز کے ترجمان نے بتایا کہ اسلام آباد وائلڈ لائف حکام نے رانو کی مرکز آمد پر اسے خوش آمدید کہا اور بتایا کہ منتقلی کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ریچھ ’رانو‘ کی حالت تشویشناک، مشاہداتی رپورٹ میں مبینہ غفلت کا انکشاف
ریچھ رانو کی ٹریننگ، جسمانی اور ذہنی فٹنس کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا تاکہ اس کی مکمل بحالی کو یقینی بنایا جا سکے، دوسرے مرحلے میں رانو کو گلگت بلتستان کے جنگلات میں اس کے قدرتی مسکن میں آزاد کیا جائے گا۔
محکمۂ جنگلی حیات کے مطابق یہ اقدام جنگلی جانوروں کی فلاح اور ان کی قدرتی ماحول میں واپسی کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔
قبل ازیں کراچی چڑیا گھر میں موجود مادہ ریچھ رانو کی منتقلی سے متعلق کیس میں درخواست گزار جوڈ ایلن نے مشاہداتی رپورٹ سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرادی تھی جس میں جانور کی نگہداشت سے متعلق متعدد سنگین غفلت کے ثبوت سامنے آئے۔
یہ بھی پڑھیں:’رانو‘ کو کراچی سے اسلام آباد کب اور کیسے منتقل کیا جائے گا؟
رپورٹ میں کہا گیا کہ رانو کو جس پنجرے میں رکھا گیا ہے وہاں صفائی کے مناسب انتظامات نہیں، ریچھ کے لیے صاف پانی بھی دستیاب نہیں اور وہ ٹھیک سے کھانا نہیں کھا پا رہی۔
مشاہداتی رپورٹ کے مطابق رانو کے سر پر زخم کے 3 نشان پائے گئے ہیں، جس کے باعث اسے فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ کے ایم سی حکام نے عدالت میں 2 بار ’رانو‘ کی حالت کو ’بالکل ٹھیک‘ قرار دیا تھا، مگر معائنے میں صورتحال اس کے برعکس نکلی تھی۔














