زمبابوے کے سابق کپتان شان ولیمز کا بین الاقوامی کیریئر اختتام پذیر ہو گیا ہے، جب انہوں نے منشیات کے استعمال کے علاج کے لیے بحالی پروگرام (ری ہیبیلیٹیشن) میں شمولیت اختیار کی۔
زمبابوے کرکٹ بورڈ نے تصدیق کی ہے کہ وہ اب دوبارہ قومی ٹیم کے لیے منتخب نہیں کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:آسٹریلوی کرکٹر اسٹورٹ میک گل کوکین ڈرگ کیس میں قصور وار ثابت
39 سالہ آل راؤنڈر شان ولیمز نے اپنے ملک کے لیے تینوں فارمیٹس میں تقریباً 9 ہزار رنز بنائے اور 150 سے زائد وکٹیں حاصل کیں۔
ستمبر میں ہرارے میں ہونے والے ورلڈ کپ افریقہ کوالیفائر سے قبل وہ ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ سے دستبردار ہو گئے تھے۔ داخلی تفتیش کے دوران انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ منشیات کے عادی ہو چکے ہیں اور اپنی مرضی سے بحالی مرکز میں داخل ہوئے ہیں۔
زمبابوے کرکٹ کے مطابق تفصیلی غور کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ شان ولیمز کو آئندہ قومی انتخاب کے لیے زیرِ غور نہیں لایا جائے گا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ زمبابوے کرکٹ اپنے تمام کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں سے اعلیٰ ترین پیشہ ورانہ معیار، نظم و ضبط اور ٹیم پروٹوکولز کے ساتھ اینٹی ڈوپنگ ضوابط کی مکمل پاسداری کی توقع رکھتی ہے۔
کرکٹ بورڈ کے مطابق شان ولیمز کے ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ماضی میں بھی نظم و ضبط کے مسائل اور بار بار عدم دستیابی کے باعث ٹیم کی تیاریوں اور کارکردگی کو متاثر کرتے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پاک بحریہ نے بحیرہ عرب میں قریباً ایک ارب ڈالر مالیت کی منشیات ضبط کرلیں
بیان میں کہا گیا اگرچہ بورڈ انہیں بحالی کی راہ اختیار کرنے پر سراہتا ہے، تاہم ممکنہ ٹیسٹنگ سے قبل ٹیم سے علیحدگی نے پیشہ ورانہ اور اخلاقی معیار کے حوالے سے سنگین خدشات کو جنم دیا ہے۔
زمبابوے کرکٹ نے اعلان کیا کہ ان کا موجودہ قومی معاہدہ 31 دسمبر کو ختم ہونے کے بعد تجدید نہیں کیا جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اس کے باوجود زمبابوے کرکٹ ان کی 2 دہائیوں پر محیط شاندار خدمات کا اعتراف کرتی ہے۔ وہ ٹیم کے حالیہ دور کے کئی تاریخی لمحات میں مرکزی کردار ادا کرتے رہے ہیں۔
آخر میں بورڈ نے کہا کہ ہم شان ولیمز کے لیے صحتیابی کے عمل میں قوت اور مستقبل کے لیے کامیابی کی دعا کرتے ہیں۔














