پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے 19 مارچ 2021 کو پاک فضائیہ کی کمان سنبھالی تھی اور 3 سالہ مدت مکمل ہونے پر 19 مارچ 2024 کو انہیں اپنے عہدے سے ریٹائر ہو جانا تھا تاہم آج وزیراعظم شہباز شریف نے ان کی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کر دی ہے۔ اب صدر مملکت آصف زرداری ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی مدت ملازمت میں توسیع کی منظوری دیں گے۔
ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو 16 اپریل 1965 کو پنجاب کے شہر گجرات کے گاؤں سدھ میں پیدا ہوئے، ضلع گجرات سے تعلق رکھنے والے یہ تیسرے سروسز چیف ہیں۔ اس سے قبل ایڈمرل محمد شریف اور جنرل راحیل شریف سروسز چیفس رہ چکے ہیں۔ ایئر مارشل ظہیر احمد بابر سدھو معروف عالم دین حکیم غلام محمد کے صاحبزادے ہیں۔
مزید پڑھیں
ایئر مارشل ظہیر احمد بابر سدھو برطانیہ کے کامبیٹ کمانڈرز اسکول، ایئر وار کالج اور رائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیز سے فارغ التحصیل ہیں۔ انہیں خدمات کے اعتراف میں ستارہ امتیاز (ملٹری)، تمغہ امتیاز (ملٹری)، ہلال امتیاز (ملٹری) اور نشان امتیاز (ملٹری) سے بھی نوازا جا چکا ہے، جبکہ ترکیہ کی جانب سے ترک لیجن آف میرٹ کا اعزاز بھی مل چکا ہے۔
ایئر مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں اسسٹنٹ چیف آف دی ایئر اسٹاف (آپریشن ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ)، اسسٹنٹ چیف آف ایئر اسٹاف (ٹریننگ آفیسرز)، ڈائریکٹر جنرل پروجیکٹس، وزارت دفاع میں بطور ایڈیشنل سیکریٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ وہ فائٹر اسکواڈرن، آپریشنل ایئر بیس اور علاقائی کمانڈ بھی کرچکے ہیں۔
ایئر مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے 1986 میں بطور فائٹر پائلٹ پاک فضائیہ میں بطور پائلٹ آفیسر شمولیت اختیار کی، اپریل 1988 میں فلائٹ آفیسر، مارچ 1990 میں فلائٹ لیفٹیننٹ، ستمبر 1993 میں اسکواڈرن لیڈر، اگست 2001 میں ونگ کمانڈر، مارچ 2007 میں گروپ کپتان، ستمبر 2012 میں ایک اسٹار ایئر کموڈور، جولائی 2015 میں 2 اسٹار ایئر وائس مارشل، جولائی 2018 میں 3 اسٹار ایئر مارشل جبکہ مارچ 2021 میں 4 اسٹار ایئر چیف مارشل کے عہدے پر ترقی ملی۔