پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی جیل سے رہائی کے بعد آرام کرنے اور میڈیکل چیک اپ کے لیے پشاور گئیں تو انہوں نے وہاں سیاسی ملاقاتوں کے علاوہ مزارات کی بھی زیارت کی۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کا قافلہ لاہور زمان پارک سے پشاور روانہ
پشاور پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کی نقل و حرکت کے حوالے سے پولیس کو آگاہ نہیں کیا جا رہا اور ان کی حفاظت کے لیے وزیرا علیٰ ہاؤس کی سیکیورٹی استعمال کی جا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پشاور میں ان کی موومنٹ ہوئی لیکن کہاں اور کس مقصد سے گئیں اس حوالے سے پولیس کو کوئی معلومات نہیں دی گئی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی معلومات کے مطابق بشریٰ بی بی ڈبگری گارڈن اور نواحی علاقے چغرمٹی میں واقع مزارات گئی تھیں۔
پیر سید ستار شاہ باچا کے مزار پر حاضری
بشریٰ بی بی پشاور آنے کے بعد سب سے پہلے وزیرا علیٰ ہاؤس کے قریب گنجان آباد ڈبگری گارڈن میں سید عبدالستار شاہ المعروف باچا جان پر حاضری دی تھی۔ انہوں نے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور مٹھائی بھی تقسیم کی۔
سید ستار شاہ باچا کے گدی نشین سید عبدالصمد شاہ باچا نے بشریٰ بی بی کی مزار آمد کی تصدیق کرتے ہوئے وی نیوز کو بتایا کہ سابق خاتون اول اچانک مزار پہنچی تھیں۔
مزید پڑھیے: بشریٰ بی بی عمران خان کی رہائی کے لیے سرگرم، حکمت عملی کیا ہے؟
انہوں نے بتایا کہ جیل سے رہائی کے بعد پشاور آنے کے فوراً بعد ہی وہ مزار آئی تھیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بشریٰ بی بی چند دن پہلے شام کے وقت آئی تھیں لیکن اس وقت وہ خود وہاں موجود نہیں تھے۔
مزار کے نگہبان میر ہاتم شاہ نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کی آمد کے موقعے پر وہ مزار میں موجود تھے۔ انہوں کہا کہ وہ سخت سیکیورٹی میں آئی تھیں اور کسی کو فوٹو یا ویڈیو بنانے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اسی دن دوپہر کے وقت ایک ویگو میں کچھ لوگ آئے تھے جو راستے اور سیکیورٹی کا جائزہ لے کر واپس چلے گئے تھے۔
میر ہاتم شاہ نے بتایا کہ پھر شام کے وقت اچانک کئی گاڑیاں مزار کے گیٹ پر رکیں اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے گیٹ کو بند کر دیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بشریٰ بی بی سخت سیکیورٹی میں آئیں اور مزار کے احاطے میں دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ ’بشریٰ بی بی تقریباً 30 منٹ تک مزار میں رہیں، دعا کی، چادر چڑھائی اور مٹھائی تقسیم کی‘۔
انہوں نے بتایا کہ بشریٰ بی بی نے مزار میں عقیدت و احترام کا مظاہرہ کیا تاہم انہوں نے وہاں کسی سے کوئی بات کی اور نہ ہی مزار اور صاحب مزار کے بارے میں کچھ دریافت کیا۔
مزید پڑھیں: ضمانت منسوخی کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر ہوتے ہی بشریٰ بی بی دوبارہ پشاور پہنچ گئیں
نگہباں مزار نے بتایا کہ بشریٰ بی بی آمد کے موقعے پر مزار میں کافی تعداد میں دیگر عقیدت مند موجود تھے تاہم جب تک وہ مزار میں رہیں مزید کسی کو اندر آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ وہاں سادہ کپڑوں میں ملبوس بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکار موجود تھے جو کسی کو بشریٰ بی بی کے پاس جانے، بات کرنے اور ویڈیو یا تصویر بنانے نہیں دے رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ مزار میں موجود ایک شخص نے ویڈیو بنانے کی کوشش کی تھی لیکن اس سے موبائل فون لے کر اس عمل سے روک دیا گیا۔
اصحاب بابا مزار کی زیارت
پشاور کے ایک نواحی علاقے چغرمٹی میں حضرت سنان بن سلمہ کا مزار واقع ہے جو پشاور شہر سے تقریباً 30 منٹ کی دوری پر واقع ہے۔
مزار سے تعلق رکھنے والی ایک شخصیت نے بتایا کہ کچھ دن پہلے بشریٰ بی بی مزار آئی تھیں جہاں انہوں نے حاضری دی اور عقیدت کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ بشریٰ بی بی سخت سیکیورٹی میں مزار آئی تھیں اور کافی دیر وہاں ٹھہر کر دعا کی
انہوں نے مزید بتایا کہ بشریٰ بی بی مٹھائی لے کر آئی تھیں جو مزار میں موجود عقیدت مندوں میں تقسیم کی گئی جس کے بعد وہ واپس روانہ ہوگئیں۔
یہ بھی پڑھیے: ’انصاف تو ہے ہی نہیں‘، بشریٰ بی بی کمرہ عدالت میں رو پڑیں
ایک پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بشریٰ بی بی نے چمکنی اور شہر میں 2 دیگر مزارات پر بھی حاضری دی تھی تاہم اس بات کی تصدیق کسی اور ذریعے سے نہیں ہوسکی۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ بشریٰ بی بی پیروں اور روحانی شخصیات کی بہت عزت کرتی ہیں اور جب بھی کسی شہر جاتی ہیں وہاں مزارات پر حاضری دینا نہیں بھولتیں۔