وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت دی ہے کہ دریائے ستلج کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ریسکیو آپریشنز مزید تیز کیے جائیں اور پھنسے ہوئے افراد کے انخلا میں کسی بھی قسم کی تاخیر نہ کی جائے۔ انہوں نے متاثرین کے لیے خوراک، ادویات اور خیموں کی فوری اور یقینی فراہمی پر بھی زور دیا۔
یہ ہدایات انہوں نے ملک کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال اور امدادی کارروائیوں پر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا: بارش اور سیلاب سے 406 ہلاکتیں اور 245 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
وزیراعظم نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ وہ پنجاب کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ادارے سے مکمل رابطے میں رہیں تاکہ متاثرین کو بروقت ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ دریائے ستلج میں سیلاب کی پیشگی اطلاع کی وجہ سے متاثرہ علاقوں سے اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ سیلاب زدہ اضلاع میں متعلقہ اداروں کے ریسکیو آپریشنز جاری ہیں اور اب تک ایک لاکھ 74 ہزار 74 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
حکام نے بتایا کہ ضلع نارووال میں لہری بند کے متاثرہ علاقے سے بھی مقامی آبادی کے انخلاء کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
مزید بریفنگ میں کہا گیا کہ خیبرپختونخوا میں متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا کام جاری ہے، جبکہ گلگت بلتستان میں قومی شاہراہ کا دو کلومیٹر حصہ سیلاب کے باعث زیر آب ہے جس کی بحالی پر کام کیا جا رہا ہے۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا اور سلیمانکی، دریائے راوی میں جسٹر اور دریائے چناب میں مرالہ کے مقامات پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، جبکہ نالہ ڈیک میں بھی شدید صورتحال ہے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ آئندہ 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، راولپنڈی ڈویژنز کے علاوہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دریائے راوی میں درمیانے درجے کے سیلاب کا خدشہ، این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا
اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، ڈاکٹر مصدق ملک، عبدالعلیم خان، سردار اویس لغاری، عطااللہ تارڑ، سردار یوسف اور اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔