تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پارٹی چھوڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔ پنجاب اسمبلی کے سابق رکن میاں جلیل احمد شرقپوری اور تحریک اںصاف کے ٹکٹ ہولڈر رہنما عبدالرزاق خان نیازی نے بھی پی ٹی آئی سے راہیں جدا کر لیں۔
عبدالرزاق خان نیازی نے خانیوال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک اور عوام کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے سیاست کرتا ہوں۔ 9 مئی کے واقعات کے بعد میں پی ٹی آئی کو چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں، پی ٹی آئی کا ٹکٹ عمران خان کو واپس کرتا ہوں، کسی کا دباؤ کبھی برداشت نہیں کیا، آئندہ انتخابات میں آزاد حیثیت سے حصہ لوں گا۔
انہوں نے کہا کہ فوج کے ساتھ کھڑا ہوں، فوج اس ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے، فوج کی وجہ سے اس خطے سے دہشت گردی ختم ہوئی، فوج کی وجہ سے دشمن اس ملک پر حملہ کرنے کی جرات نہیں کرتا۔
عبدالرزاق خان نیازی کا کہنا ہے کہ ’جو کچھ کور کمانڈر ہاؤس، جی ایچ کیو میں ہوا افسوسناک نہیں شرمناک ہے، پی ٹی آئی قیادت اس سے اپنے آپ کو بری الزمہ نہیں قرار دے سکتی، قیادت کی آشیرباد کے بغیر ایسا ممکن ہی نہیں ہوسکتا۔ بھارت میں اس واقعے پر مٹھائیاں تقسیم کی جارہی ہیں۔ جو کام دشمن 72 سالوں میں نہیں کرسکا،پی ٹی آئی نے وہ کردیا۔
عبدالرزاق خان نیازی نے کہا کہ اس واقعے سے ہم نے اپنے شہیدوں کو کیا پیغام دیا ہے، عوام کو فوج کے سامنے کھڑا کیا جا رہا ہے، فوج ہماری ہے عوام کو سامنے کھڑا کرنے سے ملک کا نقصان ہو رہا ہے۔
دوسری طرف شیخوپورہ، لاہور سے سابق ایم پی اے میاں جلیل احمد شرقپوری نے بھی تحریک انصاف سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ سابق ایم پی اے میاں جلیل احمد شرقپوری مسلم لیگ ن سے منحرف ہو کر پی ٹی آئی شامل ہوئے تھے۔
میاں جلیل شرقپوری کا کہنا ہے کہ میں نے اپنے تحفظات سے 9 مئی سے قبل ہی اسد عمر کو آگاہ کر دیا تھا۔ 9 مئی کے واقعات سمجھ سے بالاتر ہیں۔ پاکستان کا دفاع مضبوط فوج سے ہی ممکن ہے۔ ان حالات میں تحریک انصاف کے ساتھ چلنا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد پریس کانفرنس میں تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کریں گے۔