وزیراعظم کی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے سے انکاری کارخانوں کو سیل کرنے کی ہدایت

پیر 25 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا ہے جس میں ٹیکس نادہندگان و ٹیکس چوروں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

رکاوٹوں کی نشاندہی اور ذمہ داران کے تعین کے لیے انکوائری کمیٹی کے قیام کی ہدایت

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ٹیکس نادہندگان و ٹیکس چوروں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا فیصلہ کرتے ہوئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی اور ذمہ داران کے تعین کے لیے انکوائری کمیٹی کے قیام، تمباکو، چینی، سیمنٹ اور کھاد سمیت اہم شعبوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

انکوائری کمیٹی

وزیرِ اعظم نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی اور ذمہ داران کے تعین کے لیے انکوائری کمیٹی کے قیام کی ہدایت کی، انکوائری کمیٹی آئندہ 7دن میں ٹریک ایند ٹریس سسٹم کے مکمل فعال ہونے کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور ٹیکس چوری میں ملوث افراد کی نشاندہی کرے گی۔

ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر فعال کیوں نہ ہو سکا؟

وزیراعظم نے کہا کہ کمیٹی کارخانوں میں ٹیکس کے خودکار نظام کے اطلاق کے لیے آئندہ کے لائحہ عمل پر تجاویز بھی دے گی۔ وزیراعظم نے استفسار کیا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر فعال کیوں نہ ہو سکا؟ تمباکو، چینی، سیمنٹ اور کھاد کی صنعت میں گزشتہ  2برس میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو مکمل بحال ہو جانا چاہیے تھا۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ان 4بڑے شعبوں کے علاوہ باقی اہم شعبوں میں بھی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگایا جائے، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ میں حائل تمام قانونی رکاوٹوں کو دور کیا جائے، سیمنٹ کے کارخانوں کی تمام پروڈکشن لائنز پر سسٹم کا نفاذ یقینی بنایا جائے۔

جعلی و غیر رجسٹرڈ سگریٹ

وزیرِاعظم نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے خودکار نظام اور ڈیجیٹل اسٹریجی کے نفاذ کا جامع لائحہ عمل طلب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے تمام کارخانے جو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے سے انکاری ہوں انہیں فوری طور پر سیل کیا جائے، محصولات کے ساتھ ساتھ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو جعلسازی اور غیر معیاری مصنوعات کی روک تھام کے لیے بھی بروئے کار لایا جائے۔ جعلی و غیر رجسٹرڈ سگریٹ کی فروخت کا سدباب اور انہیں ضبط کرکے تلف کیا جائے۔

مافیاز ملی بھگت سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا رہے ہیں

وزیراعظم نے کہا کہ ملک معاشی مشکلات کا شکار ہے اور مافیاز ملی بھگت سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے لیے بین الاقوامی شہرت یافتہ اداروں کی خدمات لی جائیں۔

اجلاس کو چینی، سیمنٹ، کھاد اور تمباکو کے شعبے میں خودکار ٹیکس نظام کی موجودہ صورتحال اور اس کو مکمل طور پر فعال کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

12 کارخانوں کو سسٹم نہ لگانے کی وجہ سے سیل کر دیا گیا

اجلاس کو بتایا گیا کہ تمباکو کے 14 بڑے کارخانوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر فعال ہے جبکہ 12 کارخانوں کو سسٹم نہ لگانے کی وجہ سے سیل کر دیا گیا ہے، کھاد کی تمام صنعتوں میں بھی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر فعال ہے۔ مزید یہ کہ چینی اور سیمنٹ کے کارخانوں میں سسٹم کے اطلاق میں تکنیکی رکاوٹوں کا سامنا ہے جن کو دور کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں سمگلنگ کی روک تھام کیلئے گوداموں پر چھاپہ مارا جارہا ہے۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اس ضمن میں ایف بی آر کی معاونت کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp