وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت کو فیض آباد دھرنا رپورٹ مسترد کردینی چاہیے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جنہوں نے رپورٹ بنائی ہے وہ اپنے گریبانوں میں جھانکیں، میں بھی انکوائری کمیشن میں پیش ہوا تھا اور وہاں جاکر لگا کہ یہاں آکر غلطی کی۔
انہوں نے کہاکہ نواز شریف کے خلاف ہونے والی سازشوں میں ایک سازش فیض آباد دھرنا بھی تھا۔
مزید پڑھیں
وزیر دفاع نے کہاکہ نگراں دور حکومت میں مجھے کمیشن نے بلایا تو پیش ہوا تھا لیکن مجھ سے سوال کرنے میں ان کی کوئی دلچسپی نہیں تھی۔
انہوں نے کہاکہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں سوال ہی سوال ہیں جواب کوئی نہیں۔ جنرل باجوہ اور جنرل فیض کے بیانات کے بغیر یہ رپورٹ کیسے مکمل ہوسکتی ہے۔
وزیر دفاع نے کہاکہ اُس وقت نواز شریف کے خلاف ایک سازش تیار کی گئی تھی۔
خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ جنرل (ر) باجوہ نے مجھے ایک محترم شخصیت کے ذریعے دھمکی بھی دی تھی۔
سیاسی قوتوں سمیت سب سے بات چیت کے لیے تیار ہیں
انہوں نے کہاکہ ہم سیاسی قوتوں سمیت سب سے بات چیت کے لیے تیار ہیں، نواز شریف پر کسی قسم کا دباؤ ہے اور نہ ہی کوئی ناراض ہے۔
وزیر دفاع نے کہاکہ ہماری حکومت نواز شریف کی مکمل گائیڈنس سے چل رہی ہے، اب ہم نے چیزوں کو اپنی اپنی جگہ پر رکھنا شروع کردیا ہے۔