عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 29 اپریل (پیر) کو منعقد ہوگا جس میں 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمینٹ (ایس بی اے) کے معاہدے کے تحت پاکستان کوایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی قسط کی فراہمی کی منظوری دی جائے گی۔
مزید پڑھیں
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، یہ گزشتہ برس جون میں طے پانے والے 3 ارب ڈالر کے سٹینڈ بائی ارینجمینٹ (ایس بی اے) کے معاہدے کے تحت پاکستان کو ملنے والی آخری قسط ہوگی۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول کا معاہدہ طے پا گیا تھا، اس پیش رفت کے نتیجے میں پاکستان کے لیے قرض کی آخری قسط کی مد میں ایک ارب 10 کروڑ ڈالر جاری ہونے کی راہ ہموار ہوگئی تھی، پاکستان کو 2 اقساط کی مد میں آئی ایم ایف سےایک ارب 90 کروڑ ڈالرز مل چکے ہیں۔
پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ ایک اور طویل مدتی پروگرام کا خواہاں ہے۔ اس حوالے سے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کے نئے پروگرام سے متعلق معاہدہ رواں برس جولائی میں طے پاجائے گا۔
وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ آئی ایم ایف کے ساتھ کم سے کم 3 سال کا معاہدہ طے کرنا چاہتی ہے تاہم وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام کے حوالے سے تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔
پاکستان نے نئے معاہدے کے حوالے سے تاحال آئی ایم ایف کو باقاعدہ درخواست پیش نہیں کی۔ اگر پاکستان نیا پروگرام حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا تو یہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے لیا گیا اب تک کا چوبیسواں بیل آؤٹ پیکیج ہوگا۔