نوشہرہ، نماز کے لیے نہ اٹھنے پر بھائی نے فائرنگ کرکے بہن کو قتل کردیا

اتوار 18 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبرپختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں مبینہ طور پر بھائی نے نماز کے لیے نہ اٹھنے پر فائرنگ کرکے بہن کو قتل کردیا۔

نوشہرہ پولیس کے مطابق واقعہ گزشتہ جمعہ کو تھانہ کینٹ کی حدود حکیم آباد میں پیش آیا، جس کی ایف آئی آر مقتولہ کے والد کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں کیا عورت صرف غیرت کے نام پر قتل ہونے کے لیے پیدا ہوتی ہے؟

تھانہ کینٹ میں درج ایف آئی آر کی کاپی وی نیوز کو موصول ہوگئی ہے، جس میں لکھا ہے کہ 16 اگست کی صبح مقتولہ جس کی عمر تقریباً 19 سال تھی، اپنے کمرے میں سو رہی تھی کہ 4 بجکر 40 منٹ کے قریب اس کے بھائی حمزہ نے اسے نماز کے لیے اٹھنے کا کہا۔

ایف آئی آر کے مطابق بھائی نے بہن کو نماز کے لیے اٹھانا چاہا تو دونوں میں تکرار ہوگئی۔

ایف آئی آر کے مطابق مقتولہ کے والد نے پولیس کو بتایا کہ تکرار کے بعد ان کا بیٹا حمزہ طیعش میں آگیا اور پستول نکال کر بہن پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی۔

واقعے کے مدعی نے پولیس کو مزید بتایا کہ واقعہ کے وقت دیگر لوگ بھی موجود تھے جو اس کے گواہ ہیں، پولیس نے لاش پوسٹمارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کردی تھی جسے نماز جنازہ کے بعد سپرد خاک کردیا گیا۔

پولیس کی تفتیش جاری، ملزم تاحال فرار

نوشہرہ پولیس کے مطابق قتل کے واقعے کی تفتیش جاری ہے، جبکہ فائرنگ کے بعد مبینہ قاتل فرار ہوگیا تھا جس کی گرفتاری تاحال عمل میں نہیں آسکی۔

یہ بھی پڑھیں کوہستان: ایک اور ویڈیو اسکینڈل، غیرت کے نام پر ایک اور لڑکی کا قتل

پولیس نے بتایا کہ کیس غیرت کے نام پر قتل کا ہے، یا نماز کے لیے نہ اٹھنے پر دوشیزہ کو قتل کیا گیا، اس حوالے سے تفتیش جاری ہے۔

نوشہرہ پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ اکثر واقعات میں قتل کے بعد واقعہ کو دوسرا رخ دیا جاتا ہے، تاہم تمام پہلوؤں سے تفتیش کی جارہی ہے۔

غیرت کے نام قتل کے واقعات

خیبر پختونخوا میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ رواں ماہ 6 اگست کو پشاور میں باپ بیٹے نے مل کر بیٹی کو آشنا سمیت قتل کردیا تھا۔ جبکہ کچھ عرصہ پہلے نوشہرہ میں بھی مبینہ غیرت کے نام پر مقامی اداکارہ کا قتل کیا گیا تھا۔

اداکارہ و گلوکارہ خوشبو کو رواں سال 10 جون کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا تھا۔ پولیس اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں کے مطابق شوبز میں کام کرنے والی خواتین کو اکثر غیرت کے نام پر قتل کیا جاتا ہے۔

سال 2019 میں بھی خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں گلوکارہ اور رقاصہ کا قتل ہوا تھا۔ پولیس نے اس وقت میڈیا کو بتایا تھا کہ گلوکارہ ثنا کا قتل کسی اور نے نہیں بلکہ مبینہ طور پر چھوٹے بھائی نے چھریوں کے وار سے کیا تھا، پولیس کا کہنا تھا کہ بھائی شوبز سے وابستگی پر خوش نہیں تھا۔

سال 2019 میں ہی مردان میں بھی ایک ماڈل و اداکارہ کو قتل کیا گیا تھا، مقتولہ لبنیٰ عرف گلالئی پشتو ڈراموں کی معروف اداکارہ تھی۔

سال 2018 میں پشتو گلوکارہ ریشم اور ایک ڈانسر کا قتل

سال 2018 میں نوشہرہ میں ہی پشتو گلوکارہ ریشم عرف ریشماں کے قتل کا واقعہ رونما ہوا تھا۔ جس کو شوہر نے گھریلو ناچاقی پر مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بناکر قتل کیا تھا۔

سال 2018 میں مردان میں محفل رقص میں شرکت سے انکار پر مقامی ڈانسر قتل ہوئی تھی۔ مقامی ڈانسر سنبل خان کو ان کے گھر میں ہی قتل کیا گیا تھا۔

پشتو کی معروف گلوکارہ مسرت شاہین کو اگست 2015 میں قتل کیا گیا

اگست 2015 میں نوشہرہ میں پشتو کی معروف گلوکارہ مسرت شاہین کو بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔ جبکہ جون 2014 میں پشاور میں پشتو گلوکارہ گل ناز کو گھر کے اندر اہل خانہ کے سامنے قتل کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں کوئٹہ: 3 بھائیوں نے غیرت کے نام پر بہن اور نوجوان لڑکے کو قتل کردیا

سال 2012 میں بھی قتل کی لرزہ خیز کہانی اس وقت سامنے آئی جب معروف گلوکارہ غزالہ جاوید پر پشاور میں فائرنگ ہوئی، عین اس وقت جب وہ ایک تقریب کے لیے تیار ہونے کے بعد والد کے ساتھ جارہی تھیں، فائرنگ سے غزالہ جاوید اور ان کے والد دونوں جاں بحق ہوگئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp