بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی حقیقی آزادی کے لیے میں ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہوں۔ عدلیہ کی بحالی اور ہمارے بے گناہ کارکنان و رہنماؤں کی آزادی تک جاری رہے گا۔ آئندہ چند روز تک مکمل تیاری کے ساتھ مارچ کی تاریخ میں خود دوں گا۔
مزید پڑھیں:صوابی جلسہ: علی امین گنڈاپور نے کارکنوں سے کیا حلف لیا؟
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ صوابی جلسہ میں ہم نے لائحہ عمل دے دیا ہے۔ اس بار ہمارے لوگ واپس گھروں میں نہیں جائیں گے۔ ہمارا احتجاج آئین، جمہوریت اور آزاد عدلیہ کی بحالی اور ہمارے بے گناہ کارکنان و رہنماؤں کی آزادی تک جاری رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے عہدیدار، ممبران اسمبلی، ناظمین، ٹکٹ ہولڈرز، ورکرز اور سپورٹرز اپنی تیاری مکمل کریں اور گراؤنڈ پر موبلائزیشن کے لیے کام شروع کریں۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو:
صوابی جلسہ میں ہم نے لائحہ عمل دے دیا ہے۔ اس بار ہمارے لوگ واپس گھروں میں نہیں جائیں گے۔ ہمارا احتجاج آئین، جمہوریت اور آزاد عدلیہ کی بحالی اور ہمارے بے گناہ کارکنان و رہنماؤں کی آزادی تک جاری رہے گا۔
آئندہ چند روز…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 11, 2024
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے 9 نومبر کو صوابی جلسے میں اعلان کیا تھا کہ عمران خان اسی مہینے حقیقی آزادی کے لیے احتجاج کی فائنل کال دینے جارہے ہیں جس کے لیے قوم نے تیار رہنا ہے۔ انہوں نے جلسے میں شریک کارکنوں سے ہاتھ اٹھا کر حلف لیا کہ وہ عمران خان کے ہر حکم اور فیصلے پر عملدرآمد کے پابند ہوں گے۔
مزید پڑھیں:پی ٹی آئی کے صوابی جلسے میں امریکی پرچم لہرا دیا گیا
کارکنوں سے حلف میں مزید کہلوایا گیا تھا کہ اگر احتجاج کے دوران ان کا سب کچھ ضائع ہو جائے اس کے باوجود ان کا مشن عمران خان کی رہائی ہوگا۔ گنڈاپور نے کارکنوں سے عہد لیا تھا کہ وہ فائنل کال پر نکلنے کے بعد عمران خان کی رہائی تک گھروں کو واپس نہیں جائیں گے، اور حقیقی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی۔