وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے وفاقی حکومت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آپ میں ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دکھائیں۔
صوبائی اسمبلی کے غیرمعمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت نے آرٹیکل 245 کا نفاذ کرکے ہمیں سیکیورٹی فورسز سے گولیاں مروائیں، اس بات کا افسوس ہے۔
یہ بھی پڑھیں بشریٰ بی بی نے ہر صورت ڈی چوک جانے کا فیصلہ کیوں کیا؟ ترجمان مشعال یوسف زئی نے سب بتادیا
انہوں نے کہاکہ ڈرو اس وقت سے جب ہم نے گولی کا جواب گولی سے دینے فیصلہ کرلیا، اسلحہ اور دولت ہمارے پاس بھی ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہاکہ اسلام آباد احتجاج کے دوران بشریٰ بی بی میرے ساتھ تھیں، اس دوران ہم پر قاتلانہ حملے کیے گئے۔
انہوں نے کہاکہ پنجاب پولیس سے کچے کے ڈاکو قابو ہو نہیں رہے لیکن ہمارے نہتے لوگوں پر گولیاں برسائیں، جب ہمارے لوگوں نے پکڑا تو عمران خان زندہ باد کے نعرے لگائے، ہمارا ظرف تھا کہ ہم نے انہیں چھڑوایا۔
علی امین گنڈاپور نے کہاکہ اسلام آباد میں مجھے اور بشریٰ بی بی کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن ہم عمران خان کی اہلیہ کو بحفاظت وہاں سے نکالنے میں کامیاب رہے۔
انہوں نے کہاکہ میرا حکومت اور اداروں کو واضح پیغام ہے کہ ہمیں کرسی نہیں عزت عزیز ہے، غلامی نہیں خودداری چاہیے۔ جب تک پوری قوم آزادی کے لیے جدوجہد نہیں کرے گی انقلاب نہیں آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں سانحہ ڈی چوک کو قومی و بین الاقوامی فورمز پر اٹھایا جا رہا ہے، پی ٹی آئی
علی امین گنڈاپور نے کہاکہ ہمیں جلد سے جلد عمران خان کی رہائی چاہیے، اس پر کوئی کمپرومائز نہیں ہوگا۔ ہم نے آئندہ کی حکمت عملی تیار کی ہے، حکومت ہو یا نہ ہو ہم اس پر عمل کریں گے۔