وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ اتنے سال گزرنے کے باوجود آج بھی کرپشن ختم کیوں نہیں ہوئی؟ میں کسی کی نیت اور سوچ پہ بات نہیں کروں گا، ہم نے آج بھی خود سے احتساب شروع نہیں کیا۔ ہم کرپشن کا حصہ ہیں کیونکہ ہم کرپشن کو بُرا نہیں مانتے۔ میں نے بانی پی ٹی آئی کو ایک بار کہا تھا کہ ہمارے لوگ تبدیلی نہیں چاہتے، ہمارے لوگ صرف تبادلے چاہتے ہیں۔
انسداد کرپشن کے عالمی دن کے موقع پر نشتر ہال پشاور میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 2 ارب کی ریکوری اب تک کی ہے۔ اگر آخرت کو بہتر کرنا ہے تو ایمان مضبوط کرنا ہوگا۔ نوکریاں بکتی ہے، ملاوٹ ہم کرتے ہیں۔ اپنے بچوں کے نمبر زیادہ لانے کے لیے بورڈز میں والدین پیسے دیتے ہیں۔ کوئی باہر سے نہیں آیا یہ سب ہم خود کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: بشریٰ بی بی کی علی امین گنڈا پور کے خلاف چارج شیٹ، اب کیا ہوگا؟
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ رشوت لینے والا اور دینے والا دونوں جہنمی ہیں۔ نیب کیا کر رہا ہے؟ اربوں روپے لگ رہے اس پر، نیب کرپشن کو پروموٹ کر رہا ہے۔ نیب اور پولیس کو استعمال کیا جارہا ہے۔ ہم ذہنی طور پر غلام ہیں، غلامی سے نکلنا ہوگا۔
برملا کہتا ہوں کہ نیب کا ادارہ کرپشن کو پروموٹ کر رہا ہے۔ نیب اور اینٹی کرپشن کے ادارے طاقت آنے کے بعد بھتہ لینے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ علی امین گنڈاپور pic.twitter.com/eR2iP3kxTF
— WE News (@WENewsPk) December 9, 2024
وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ معاشرے میں کرپشن ہورہی ہے اور ہم اس کا حصہ ہیں، ہم کرپشن کو ماننے سے انکار کرتے ہیں لیکن کرپشن کرتے ہیں، جس دن کرپشن کو برا ماننا شروع کردیا، اس دن سے ہم میں سے کوئی کرپشن نہیں کرے گا۔ اسلام میں ہے کہ کسی کے بارے میں رائے سوچ سمجھ کر قائم کی جائے جبکہ ہم کسی کے بارے میں رائے قائم کرنے میں جلدی کرتے ہیں۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ 2013 میں وزیر بنا تو بانی پی ٹی آئی سے کہا تھا کہ لوگوں کو تبدیلی کی نہیں بلکہ تبادلے کی ضرورت ہے، سارا دن تبادلے کرتے تھے، کسی نے نہیں کہا کہ تبدیلی لاؤ۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کہا تھا کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے نظام بنانا ہوگا، یہاں لوگوں کو بتا دیا جاتا ہے کہ 8 کروڑ روپے جمع کرادو تو جیل میں نہیں جاؤ گے۔