بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم حسینہ واجد کے دور حکومت میں قرار دیے گئے قومی نعرے ’جوائے بنگلہ‘ پر پابندی عائد کردی ہے۔
بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈاکٹر سید رفعت احمد کی سربراہی میں ایپلٹ ڈویژن بینچ نے ’جوائے بنگلہ‘ کو قومی نعرہ قرار دیے جانے کے ہائیکورٹ کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کا حسینہ واجد کے بیانات اور میڈیا پروپیگنڈے پر بھارت سے احتجاج
قبل ازیں، 2017 میں سپریم کورٹ کے ایک وکیل نے ’جوائے بنگلہ‘ کو قومی نعرہ قرار دیے جانے سے متعلق ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کی تھی، جس پر ہائیکورٹ نے مارچ 2020 میں فیصلہ سناتے ہوئے ’جوائے بنگلہ‘ کو قومی نعرہ قرار دیا تھا اور مذکورہ نعرے کو ریاستی تقریبات اور اسکول اسمبلی کے دوران استعمال کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
رواں برس 5 اگست کو بنگلہ دیش میں حسینہ واجد حکومت خاتمے کے بعد بننے والی عبوری حکومت نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف 2 دسمبر کو سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں ’جوائے بنگلہ‘ کو قومی نعرہ قرار دیے جانے کے ہائیکورٹ کے فیصلے کو معطل کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کے ریٹائرڈ فوجیوں نے کلکتہ اور آسام پر قبضہ کرنے کے دھمکی دیدی
ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اب ’جوائے بنگلہ‘ کی بطور قومی نعرہ حیثیت ختم ہوچکی ہے۔