خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں جاری بحران کے خاتمے سے متعلق صوبائی حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ کوہاٹ میں کرم تنازعے کے حل کے لیے جرگہ رات گئے تک جاری رہا۔
یہ بھی پڑھیں:ضلع کرم میں راستے تاحال بند، شہری پریشان، گرینڈ جرگہ بھی کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکا
ترجمان کے مطابق فریقین کے درمیان عمومی طور پر اتفاق رائے ہو چکا ہے، صرف چند نکات پر ایک فریق نے مشاورت کے لیے 2 دن کا وقفہ مانگا ہے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ اہلسنت نے اپنے عمائدین اور عوام سے مشاورت کے لیے 2 دن کا وقت مانگا جس پر جرگے نے باہمی مشاورت کے بعد 2 دن کا وقت دے دیا ہے۔
حکومت کے ترجمان کے مطابق 2 دن کے وقفے کے بعد جرگہ منگل کو دوبارہ شروع ہوگا۔
بیرسٹر سیف کے مطابق جرگے میں تمام بڑے نکات پر اتفاق رائے ہو چکا ہے، مشاورت مکمل ہونے کے بعد معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:کرم میں امن کے امکانات روشن، متحارب فریقین تحریری امن معاہدے تک پہنچ گئے
ان کا کہنا ہے کہ اپیکس کمیٹی کے فیصلے کے مطابق بنکرز اور اسلحہ کا خاتمہ یقینی بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور گرینڈ جرگے کی کوششوں سے تنازع حل ہونے کے قریب ہے۔ اس کے علاوہ کمشنر کوہاٹ سمیت پوری انتظامیہ خلوصِ نیت کے ساتھ تنازعے کے خاتمے اور مستقل امن کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ نے امدادی کارروائیوں کے لیے اپنا ہیلی کاپٹر وقف کر دیا ہے، ادویات پہنچانے سمیت عوام کو فضائی سروس بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔