پاکستان تحریک انصاف کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سیّد عاصم منیر کو خط تحریر کیا ہے، جس میں کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ دو بار کے این آر و زدہ لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ ان پالیسیوں کی وجہ سے فوج اور عوام میں دوریاں پیدا ہورہی ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان نے آرمی چیف جنرل سیّد عاصم منیر کو خط ارسال کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے ملاقات خوش آئند اور پاکستان کے لیے نیک شگون ہے، عمران خان
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے سابق وزیراعظم اور سب سے بڑی سیاسی جماعت پی ٹی آئی کے بانی کے طور پر آرمی چیف کو خط بھجوایا ہے، جس میں 6 نکات کا ذکر ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے اپنے خط میں ملک میں دہشتگردی کے باعث فوجی جوانوں کی شہادت کے حوالے سے بھی گزارشات تحریر کی ہیں۔
فیصل چوہدری نے کہاکہ عمران خان نے خط میں لکھا ہے کہ فوج دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اس وقت کامیاب ہوتی ہے جب قوم اس کے ساتھ کھڑی ہو۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے آرمی چیف سے اپیل کی ہے کہ پالیسی میں ردوبدل کیا جائے، جبکہ 8 فروری 2024 کو ملک میں ہونے والے فراڈ الیکشن کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
فیصل چوہدری نے کہاکہ عمران خان نے خط میں 26ویں آئینی ترمیم، پیکا قانون، پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ریاستی دہشتگردی، خفیہ اداروں کی آئینی ذمہ داری اور ملک کی معاشی صورت حال کا بھی ذکر کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے آرمی چیف کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ اس وقت فوج اور قوم میں دوریاں پیدا ہورہی ہیں، اور ان فاصلوں کی وجہ اسٹیبلشمنٹ کی پالیسیاں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے فیض حمید کے اوپن کورٹ ٹرائل کا مطالبہ کردیا
واضح رہے کہ اس سے قبل بانی پی ٹی آئی عمران خان نے چیف جسٹس پاکستان اور آئینی بینچ کے سربراہ کو بھی خط تحریر کیا تھا۔