سندھ کے ضلع خیرپور کے علاقے رانی پور میں پیر کی حویلی میں قتل ہونے والی کمسن ملازمہ کے کیس میں مقتولہ کی والدہ کی جانب سے ملزمان سے صلح کرلی گئی۔
وکیل نے مدعی کی جانب سے تصفیے کا تحریری بیان عدالت میں جمع کرا دیا ہے۔ مقتولہ کمسن ملازمہ فاطمہ کی والدہ نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ ملزمان کو ضمانت دے کر مقدمہ ختم کردیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں رانی پور: کمسن ملازمہ تشدد کیس میں اہم موڑ، والدہ نے ملزمان کو بیگناہ قرار دیدیا
فورتھ ایڈیشنل سیشن جج نے بچی کی والدہ کا تحریری بیان جمع ہونے کے بعد کیس کی مزید سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی ہے۔
اس سے قبل انسداد دہشتگردی عدالت نے کمسن ملازمہ قتل کیس کو سیشن کورٹ خیرپور منتقل کردیا تھا۔
واضح رہے کہ اگست 2023 میں پیر اسد شاہ کی حویلی میں کمسن ملازمہ فاطمہ کے قتل کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس کے بعد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتاریاں عمل میں لائی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں رانی پور، پیروں کے گھر کمسن بچی کے قتل کیس میں پھر نیا موڑ، والد کا ویڈیو بیان بھی سامنے آ گیا
بعد ازاں میڈیکل رپورٹ میں فاطمہ کے ساتھ زیادتی اور تشدد بھی ثابت ہوگیا تھا، کمسن ملازمہ کے قتل کیس میں ملزمان پیر اسد شاہ، حنا شاہ، فیاض شاہ اور امتیاز شاہ ابھی تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔