اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے گرین پاکستان انیشیٹو( جی پی آئی) کے تحت زرعی شعبے کی خوشحالی کے لیے اہم پیشرفت دیکھنے میں آئی ہے۔
بیلاروس کی کمپنی ایم ٹی ڈبلیو اور جی سی آئی کے درمیان پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے عملی قدم اٹھا لیا۔
ملک کے زرعی شعبے کے استحکام کے لیے بیلاروس کی جانب سے ہیوی ڈیوٹی ٹریکٹرز پاکستان کے حوالے کردئیے گئے۔
یہ بھی پڑھیے’ گرین پاکستان انیشیٹو‘ کا فلیگ شپ پراجیکٹ ’فان گرو‘ کون سے انقلابی اقدامات کر رہا ہے؟
بیلاروس ٹریکٹرز کی حوالگی سے متعلق تقریب کا انعقاد کیا 19 فروری کو کیا گیا۔
بیلاروس کے سفیر انڈری میٹیلیسا اور ڈی جی گرین کارپوریٹ انیشیٹو میجر جنرل شاہد نذیر (ریٹائرڈ) نے تقریب میں شرکت کی۔
توقع کی جارہی ہے کہ مشترکہ اسمبلی پلانٹ کے قیام سے پاکستان میں نئی ٹیکنالوجی متعارف ہوگی اور زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔
بیلاروس کے ہیوی ڈیوٹی ٹریکٹرز مختلف زمینی حالات میں فیزیبلٹی ٹرائلز سے گزارے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیےایس آئی ایف سی کا گرین کارپوریٹ انیشی ایٹو، ملکی زراعت ترقی کی جانب گامزن
ایس آئی ایف سی کے تحت گرین پاکستان انیشیٹو کا یہ اہم اقدام زرعی شعبے میں انقلاب کا باعث بنے گا۔
اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی کی منتقلی اور تبادلے کے ذریعے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا اعادہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ ایس آئی ایف سی کے تحت گرین پاکستان انیشیٹو ملک کے زرعی شعبے کی ترقی و استحکام کے لیے کوشاں ہے۔