موجودہ حالات میں پاکستان کی بہترین ٹیم منتخب کی، کوچ عاقب جاوید نے تنقید کو مسترد کردیا

بدھ 26 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا کہ کبھی ٹیم کے انتخاب سے مطمیئن نہیں ہوسکتے، تاہم موجودہ حالات میں ہم نے سب سے بہترین ٹیم منتخب کی اور وہ بطور کوچ ان ناکامیوں کی ذمہ داری لیتے ہیں۔

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ جتنی مایوسی فینز کو ہوتی ہے اس سے زیادہ کھلاڑیوں کو ہوتی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ ایک ناتجربہ کار ٹیم ہے، اگر تمام کھلاڑیوں کو میچ کو ملا لیا جائے تو یہ 400 بھی نہیں بنتے جبکہ بھارت کی ٹیم اس وقت سب سے زیادہ تجربہ کار ہے اور ان کے کھلاڑی تقریباً 1500 سے زائد میچ کھیل چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: چیمپیئنز ٹرافی کا بڑا ٹاکرا: بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دیدی

انہوں نے فاسٹ بولرز کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف پر مشتمل بولنگ ٹیم بہترین ہے اور دنیا کی کسی بھی ٹیم میں دیکھ لیں تو ایسا اٹیک آپ کو نہیں ملے گا، تاہم ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب ہر میچ میں اسکور ہی 350 بن رہا ہے تو انہی بولرز پر رنز پڑیں گے۔

بھارت کے خلاف شکست سے متعلق عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ اگر قومی ٹیم 280 یا 300 رنز بناتی تو میچ اچھا ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 240 کا دفاع کرنا ہو تو وکٹیں لینا ہوتی ہیں، آٹیک کرنا ہوتی ہے مگر وہ کام نہیں ہوسکا۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ وکٹیں لینے جاتے ہیں تو پھر آپ کو لگتا ہے کہ یہ کیسی بولنگ ہورہی ہے۔

عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ صائم ایوب اور فخر زمان کی انجریز نے بھی بہت نقصان پہنچا، تاہم کوئی بہانہ نہیں بناؤں گا، ٹیم کو اچھا پرفارم کرنا چاہیے تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اگر مگر کا کھیل ختم، نیوزی لینڈ کی جیت کے ساتھ پاکستان کا چیمپیئنز ٹرافی میں سفر تمام

 ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ ابھی کچھ عرصے پہلے ہی اس ٹیم نے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کو سیریز ہرائی، مگر جب بھارت سے ہار گئے تو تنقید شروع ہوگئی، جو نامناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم میں موجود کھلاڑیوں کے ریکارڈز دیکھیں تو وہ بھی بتاتے ہیں کہ ٹیلنٹ بہت ہے، مگر ہاں سہ ملکی سیریز اور پھر چیمپیئنز ٹرافی میں اس طرح کا کھیل پیش نہیں کیا جاسکا  جس کی ضرورت تھی۔

انہوں نے کہا کہ کہا جارہا ہے کہ سفیان مقیم کو کیوں شامل نہیں کیا گیا، حالانکہ اس لڑکے کا کوئی فرسٹ کلاس کیریئر نہیں ہے، اور ہم نے اسے موقع دیا اور اس نے ایک ہی میچ کھیلا، مگراس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ اگر وہ ہوتا تو ہم میچ جیت جاتے۔

عاقب جاوید نے مزید کہا کہ وہ اپنی کوشش جاری رکھیں گے، تمام تر تنقید کے باوجود اس وقت ان کی نظریں بنگلہ دیش کے خلاف میچ پر ہے اور وہ جیتنے کی پوری کوشش کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp