ٹرمپ کو ترکی بہ ترکی جواب دینے پر یوکرینی عوام کا زیلینسکی کو خراج تحسین

ہفتہ 1 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا میں موجود یوکرینی باشندوں کو زیلینسکی کو خراج تحسین، اجلاس مٰں پہنچنے پر شاندار استقبال۔

یہ بھی پڑھیں:کیا زیلینسکی کے نامناسب ’ڈریس‘ نے ٹرمپ کو پہلے ہی مشتعل کر دیا تھا؟

امریکا کے اوول آفس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی سربراہ ولادیمیر زیلینسکی کے درمیان ہوئی جھڑپ کے بعد وائٹ ہاؤس میں دعوت چھوڑ کر رخصت ہو جانے والے یوکرینی صدر جب امریکا ہی میں موجود اپنے ہم وطنوں کے درمیان پہنچے تو یوکرینی باشندوں نے اپنے صدر کا استقبال کھڑے ہو کر کیا، اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق امریکی صدر کے طرز عمل کا ترکی بہ ترکی جواب دینے والے یوکرینی صدر کو یوکرینی عوام کی جانب سے سراہا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یوکرینی عوام کس طرح اپنے صدر کا والہانہ استقبال کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ اور یوکرینی صدر کے مابین تلخ کلامی:’ہمیں ٹرمپ کی کال آئے تو کہنا اعتکاف میں بیٹھے ہیں‘

یوکرینی صدر کی جانب سے برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر اور دیگر یورپی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے لیے برطانیہ پہنچنے سے چند گھنٹے قبل شیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زیلینسکی کے لیے بھرپور تالیاں بجائی جا رہی ہیں۔

اس موقع پر ایک زخمی جنگجو نے ان سے کہا کہ ’آپ نے آج عزت کے ساتھ ہماری قوم کی نمائندگی کی اور میں ذاتی طور پر، میرا خاندان، میرے لوگ فرنٹ لائن پر ہیں‘۔

صدر زیلینسکی امریکا میں یوکرینی باشندوں کے درمیان

زیلنسکی نے اسے یقین دلایا کہ ہم اپنا کھویا ہوا علاقہ واپس حاصل کر لیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کا یوکرینی صدر کو تھپڑ نہ مارنا معجزہ ہے، ترجمان روسی وزیر خارجہ

امریکا میں مقیم یوکرینی باشندوں کے اجلاس میں موجود صدر زیلینسکی سے ایک شریک رکن نے کہا کہ ’مہذب دنیا نے آج آپ کا ساتھ دیا ہے، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ آپ سچے ہیں، لہذا اپنا پیغام پھیلاتے رہیں‘۔

یوکرینی باشندوں کے اجلاس میں موجود زخمی سپاہی

ایک اور خاتون نے پیوٹن کی طرف سے اغوا کیے گئے یوکرینی بچوں کی رہائی کے لیے ان کی کوششوں کی تعریف کی۔ خاتون نے کہا کہ میں یوکرینی بچوں کا دفاع کرنے کے لیے آپ کا بہت شکریہ ادا کرتی ہوں۔

اس موقع پر صدر زیلینسکی نے اپنے لوگوں کو یقین دلایا کہ ’ہم نے اپنی آزادی اپنی قوم اور اپنے لوگوں کو محفوظ رکھا ہے‘۔

اس اجلاس کے بعد یوکرینی صدر نے ایک پوسٹ میں اعتراف کیا کہ انہیں اور ان کی قوم کو ’مشکل وقت‘ کا سامنا ہے‘۔

انہوں لکھا کہ ’یہ ہمارے لیے بہت اہم ہے کہ یوکرین کی بات سنی جائے اور کوئی بھی اس کے بارے میں نہ بھولے، نہ جنگ کے دوران اور نہ ہی بعد میں‘۔

انہوں نے لکھا کہ ’یوکرین کے لوگوں کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ وہ اکیلے نہیں ہیں، ان کے مفادات کی نمائندگی ہر ملک، دنیا کے ہر کونے میں ہوتی ہے‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp