انسانیت کیخلاف جرائم : بھارتی جیلوں میں قید معصوم کشمیریوں کی کہانی

اتوار 27 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انسانیت کیخلاف جرائم (Crimes against humanity)، کہانی ہے ضیا مصطفیٰ کی جو غلطی سے پاک بھارت سرحد عبور کر گیا۔

یہ بھی پڑھیں:قومی سلامتی کمیٹی میں کیے جانے والے اہم فیصلے کیا ہیں؟

دستاویزی فلم ضیا مصطفی پر ہونے والے ظلم اور کشمیریوں پر بھارتی تشدد کو بے نقاب کرتی ہے۔

ضیا مصطفیٰ صرف 15 سال کا معصوم لڑکا تھا، جنوری 2003 میں بھارتی فورسز نے ضیاء کو قید کر لیا۔ ضیا پر جھوٹے الزامات لگا کر 19 سال تک تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

ضیا مصطفیٰ کے بھائی کا کہنا ہے کہ ضیا کی ماں اپنے بیٹے کے انتظار میں دنیا سے چلی گئی۔ جب کہ ان کی بہن کا کہنا ہے کہ  بھارتی حکومت نے ضیاء مصطفی کی لاش تک واپس نہیں کی۔

یہ واقعہ بھارتی ظلم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی واضح مثال ہے

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp