کیا آپ لوگ جانتے ہیں کہ مگر مچھ اپنی زبان نہیں ہلا سکتے اسے منہ سے باہر نہیں نکال سکتے اور نہ ہی مگر مچھوں کو پسینہ آتا ہے۔
مگر مچھ زمین پر رینگنے والے نہ صرف سب سے بڑے جانور ہیں بلکہ ان کا شمار دنیا کے سب سے بڑے شکاری جانوروں میں بھی کیا جاتا ہے۔دنیا میں اس وقت مگر مچھ کی 23 اقسام موجو دہیں۔
کیا آپ نے کبھی مگر مچھ کو اپنی زبان منہ سے باہر نکالے دیکھا ہے؟ آپ سوچ میں پڑ گئے ہوں گے کیونکہ آپ نے کبھی اس بات پر غور ہی نہیں کیا ہو گا کہ مگر مچھ اپنی زبان منہ سے باہر نکال سکتا ہے یا نہیں۔
مگر مچھ کی زبان ایک جھلی کے ذریعے منہ کے اوپر والے حصے کے ساتھ جڑی ہوئی ہوتی ہےجس وجہ سے مگر مچھ اپنی زبان منہ سے باہر نہیں نکال سکتے۔ان کی زبان انہیں کھانے میں کوئی مدد فراہم نہیں کرتی۔
چونکہ مگر مچھ اپنا زیادہ تر وقت پانی میں گزارتے ہیں اسی لیے مگر مچھ کی زبان ان کی سانس کی نالی کی حفاظت کرتی ہے اور ان کے گلے کو بند رکھنے میں مدد دیتی ہے۔
عام طور پر مگر مچھ کی لمبائی 22فٹ اور وزن2200پاؤنڈز سے زیادہ ہو سکتا ہے۔
مگر مچھ گوشت خور جانور ہیں اور یہ گھات لگا کر جانوروں کا شکار کرتے ہیں یعنی انہوں نے جب کسی جانور کو پکڑنا ہوتو چھپ جاتے ہیں اور جب وہ جانور قریب آجاتا ہے تو ان پر حملہ آور ہو جاتے ہیں۔
مگر مچھ اپنے ناقابل یقین حد تک لمبے دانتوں اور مضبوط جبڑوں کا استعمال کرتے ہوئے شکار کو اس طرح پکڑ لیتے ہیں کہ وہ فرار نہ ہو سکے۔
آپ نے اکثر مگر مچھوں کو منہ کھول کر بیٹھے ہوئے دیکھا ہو گا۔لیکن اس بات پر غور نہیں کیا ہو گا کہ مگر مچھ ایسا کیوں کرتے ہیں؟
جب مگر مچھ منہ کھول کر بیٹھے ہوتے ہیں تواس عمل کو گیپنگ (gaping)کہا جاتا ہے مگر مچھ ایسا تب کرتے ہیں جب وہ دھوپ میں بیٹھے ہوں تا ہم مگر مچھ ایسا بارش کے وقت یا رات میں بھی کر سکتے ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ مگر مچھ اپنے جسم کا درجہ حرارت کم کرنے کے لیے اپنا منہ کھولتے ہیں کیونکہ مگر مچھوں کو پسینہ نہیں آتا۔