پاکستان آرمی کا افغان طالبان کے حملوں کا بھرپور جواب، اہم ٹھکانے تباہ

بدھ 15 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان آرمی نے افغان طالبان کے اہم ٹھکانوں کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ نشانہ بازی کے لیے کی جانے والی درست کارروائیاں افغان صوبہ قندھار میں انجام دی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاک فوج کا افغان جارحیت کا جواب، ژوب اور چمن سیکٹرز میں متعدد پوسٹیں، ٹی ٹی پی کے ٹھکانے تباہ

ان کارروائیوں کے نتیجے میں افغان طالبان کے بیٹلین نمبر 4 اور بارڈر بریگیڈ نمبر 6 مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔ اس کارروائی میں درجنوں غیر ملکی اور افغان آپریٹیوز ہلاک ہوئے

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان آرمی ہر قسم کی بیرونی جارحیت کا سخت اور مکمل جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔

افغان طالبان نے جنگ بندی کی درخواست کر دی

پاک فوج کے مؤثر اور بھرپور جوابی حملے کے نتیجے میں اسپن بولدک اور چمن سیکٹر میں افغان طالبان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، جس کے بعد افغان طالبان نے پاکستان سے جنگ بندی کی درخواست کر دی ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج کی کارروائی میں طالبان کے متعدد ٹھکانے، پوسٹس اور ٹینک تباہ کر دیے گئے، جبکہ کئی جنگجو مارے گئے۔

افغان طالبان کا بزدلانہ حملہ اور پاک فوج کا مؤثر جواب

آئی ایس پی آر کے مطابق آج15 اکتوبر کی صبح افغان طالبان نے بلوچستان کے اسپن بولدک علاقے میں چار مختلف مقامات پر بزدلانہ حملہ کیا۔

پاک فوج نے بھرپور حکمتِ عملی سے کارروائی کرتے ہوئے حملہ پسپا کر دیا۔ طالبان نے عام شہریوں کے علاقوں کو استعمال کیا، جس سے ان کی انسانی اقدار سے لاتعلقی واضح ہوئی۔

پاک افغان فرینڈشپ گیٹ کی تباہی

افغان طالبان نے اپنی جانب سے پاک افغان فرینڈشپ گیٹ کو تباہ کر دیا، جو دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرحدی تعاون کے تصور کی کھلی نفی ہے۔

جوابی کارروائی اور طالبان کے بھاری نقصانات

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے اسپن بولدک اور چمن سیکٹر میں افغان طالبان اور فتنے الخوارج کے ٹھکانوں پر مؤثر کارروائی کی۔ کارروائی کے دوران طالبان کی متعدد چوکیوں اور ٹینکوں کو تباہ کیا گیا، جبکہ 15 سے 20 جنگجو ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔

کرم سیکٹر میں بھی حملے ناکام بنائے گئے

آئی ایس پی آر کے مطابق14 اور 15 اکتوبر کی درمیانی شب افغان طالبان اور فتنے الخوارج نے خیبرپختونخوا کے کرم سیکٹر میں پاکستانی چوکیوں پر حملے کی کوشش کی، جسے پاک فوج نے مؤثر انداز میں ناکام بنا دیا۔ کارروائی کے نتیجے میں 8 افغان چوکیوں اور 6  ٹینکوں سمیت 25 سے 30 جنگجو مارے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارتی گھمنڈ اور اشتعال انگیز بیانات سےجنوبی ایشیا میں امن کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے: پاک فوج

سوشل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈا

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق شکست خوردہ افغان طالبان نے سوشل میڈیا پر جعلی ویڈیوز اور جھوٹی اطلاعات پھیلانا شروع کر دی ہیں، جن میں پاک فوج کے جنگی سازوسامان پر قبضے کے بے بنیاد دعوے کیے جا رہے ہیں۔ ان پروپیگنڈہ بیانات میں کوئی صداقت نہیں۔

پاک فوج کا واضح پیغام

آئی ایس پی آر کے مطابق، پاکستان کی مسلح افواج ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ کسی بھی قسم کی جارحیت کا جواب بھرپور، فیصلہ کن اور ایک درجے بلند انداز میں دیا جائے گا۔

صدر آصف علی زرداری کی افغان سرزمین سے سرحد پار حملوں کی شدید مذمت

صدر مملکت آصف علی زرداری نے افغان علاقے سے سرحد پار کیے گئے حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور انہیں پاکستان کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

صدر زرداری نے کہا کہ ایسے حملے خطے کے امن اور دوستی کے تعلقات کو نقصان پہنچاتے ہیں اور پورے خطے بشمول پاکستان کو غیر مستحکم کر رہے ہیں۔

سرحدی حملوں کو خودمختاری کی خلاف ورزی قرار

صدر زرداری نے واضح کیا کہ افغان سرزمین سے کی جانے والی سرحد پار کارروائیاں بین الاقوامی قوانین اور باہمی اعتماد کی خلاف ورزی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام نہ صرف پاکستان کی خودمختاری کو ٹھیس پہنچاتا ہے بلکہ بڑے خطرات پیدا کرتا ہے۔

طالبان حکومت کی دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی اور پناہ گاہیں فراہم کرنا

صدر مملکت نے کہا کہ افغان طالبان حکومت دوحہ معاہدے کی روح اور شقوں کی مسلسل خلاف ورزی کر رہی ہے اور اپنے زیرِ انتظام علاقوں میں دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کر رہی ہے، جو خطے کے لیے سنجیدہ خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان حکومت نے وسیع البنیاد نمائندہ حکومت کے قیام کے وعدے سے بھی انحراف کیا ہے اور اقتدار پر اجارہ داری قائم کر رکھی ہے۔

پاک فوج کی کارکردگی کو خراجِ تحسین

صدر زرداری نے مسلح افواج کی جرات، پیشہ ورانہ مہارت اور فوری کارروائی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے اسپن بولدک اور کرم سیکٹر میں ہونے والے حملوں کو مؤثر انداز میں پسپا کیا، اور اس بہادری نے ملک کے دفاع کو مضبوط دکھایا۔

افغان حکام کو ہدایت اور علاقائی امن کی خواہش

صدر نے افغان حکام کو ہدایت کی کہ وہ اپنی سرزمین کو دہشت گردی اور پاکستان مخالف سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہونے دیں۔ ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک سے پرامن اور تعاون پر مبنی تعلقات چاہتا ہے۔

صدر زرداری نے واضح الفاظ میں کہا کہ پاکستان پر کسی بھی قسم کی جارحیت کا بھرپور اور دوٹوک جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ خطے کی سلامتی اور باہمی احترام کے مفاد میں تنازعات کو سفارتی اور ثبوتی بنیادوں پر حل کیا جانا چاہیے، مگر دفاعِ وطن کے لیے تمام اختیارات بروئے کار لائے جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاک سری لنکا پہلا ون ڈے: سلو اوور ریٹ پر قومی کرکٹ ٹیم پر جرمانہ عائد

مشکل وقت میں سری لنکا کا ساتھ قابلِ تحسین ہے، قومی کرکٹرز

27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت: چیف جسٹس نے فل کورٹ اجلاس طلب کرلیا

اسموگ کا خاتمہ، گرین اسٹیکر کے بغیر گاڑیاں سڑکوں پر نہیں چل سکیں گی

افغانستان دہشتگردی کا سرپرست، ایسے عناصر کا زمین کے آخری کونے تک پیچھا کریں گے، خواجہ آصف

ویڈیو

کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور معروف تجزیہ کار سے انٹرویو

حکومت کا سیمی کنڈکٹر چِپ منصوبہ کیا ہے، یہ کتنا موثر ثابت ہوگا؟

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

کالم / تجزیہ

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے 

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟