قومی کرکٹر کے ساتھ کروڑوں کا فراڈ، شوروم مالک پر سنگین الزامات

پیر 20 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستانی کرکٹر صہیب مقصود نے الزام عائد کیا ہے کہ ملتان کے ایک کار شوروم کے مالک نے ان کے ساتھ 1.4 کروڑ روپے مالیت کی گاڑی کا فراڈ کیا ہے۔

کرکٹر کے مطابق مذکورہ شوروم مالک نے ان کی گاڑی اصل دستاویزات کے بغیر فروخت کر دی، جب کہ اصل کاغذات تاحال کرکٹر کے پاس موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شوروم مالک نے نہ صرف گاڑی فروخت کی بلکہ اس کے بدلے جعلی دستاویزات والی ایک اور گاڑی فراہم کی اور اس کے علاوہ 70 لاکھ روپے کی اضافی رقم بھی وصول کی۔

قومی کھلاڑی نے اس معاملے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے حکومتِ پنجاب، پولیس حکام، اور اعلیٰ حکومتی شخصیات سے فوری کارروائی کی اپیل کی ہے۔ اور کہا کہ وہ اس معاملے کی تمام تر تفصیلات فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ایسے لوگوں کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہوگا جو لوگوں کی محنت کی کمائی سے کھیلتے ہیں اور ان کے ساتھ فراڈ کرتے ہیں۔ صہیب مقصود نے کہا کہ ’اگر ایک قومی کرکٹر ہو کر میں خود کو بے بس محسوس کر رہا ہوں، تو عام شہریوں کے ساتھ کیا سلوک کیا جاتا ہوگا؟ ہمیں ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کر کے معاشرے کو محفوظ بنانا ہوگا‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغانستان دہشتگردی کا سرپرست، ایسے عناصر کا زمین کے آخری کونے تک پیچھا کریں گے، خواجہ آصف

آزاد کشمیر: خواتین کی ہراسانی اور تشدد کا شکار بچوں کی مدد کے لیے سینٹر کا افتتاح

اسلام آباد میں کروائے جانے والا ’نیبرہڈ سروے‘ کیا ہے؟ اور یہ سیکیورٹی کے لیے کیوں ضروری ہے؟

صدر مملکت نے 27ویں آئینی ترمیم پر دستخط کر دیے، بل آئین کا حصہ بن گیا

بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کا چیف ایڈوائزر پر جولائی چارٹر کی خلاف ورزی کا الزام

ویڈیو

کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور معروف تجزیہ کار سے انٹرویو

حکومت کا سیمی کنڈکٹر چِپ منصوبہ کیا ہے، یہ کتنا موثر ثابت ہوگا؟

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

کالم / تجزیہ

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے 

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟