اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ریفرنس پر ہونے والی سماعت کے دوران احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے بانی پی ٹی آئی سے سوال کیا آپ نے اپنا 342 کا بیان جمع کرایا ہے؟ جس پر عمران خان نے کہا میں نے بیان تیارکر لیا ہے، اپنے وکلا کے آنے پر بیان جمع کراؤں گا۔
اس کے بعد بانی پی ٹی آئی کمرہ عدالت سے چلے گئے، بعد ازاں جج نے جیل حکام سے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں آنے کا کہیں لیکن جیل حکام نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کمرہ عدالت آنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں
بانی پی ٹی آئی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ کو اتنی جلدی کیوں ہے؟ میرے ساتھ دھوکا ہوا ہے، مجھے تو صرف حاضری کے لیے بلایا گیا تھا۔
جج محمد بشیر نے کہا کہ آپ فوری طور پر اپنا بیان جمع کرا دیں اور عدالتی وقت خراب نہ کریں، جس پر عمران خان نے کہا کہ آپ کو کیا جلدی ہے، کل بھی جلدی میں سزا سنائی گئی، وکلا ابھی آئے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وکلا آئیں گے تو اُن کو دکھا کر بیان جمع کراؤں گا، میں صرف حاضری کے لیے آیا ہوں، جس کے بعد عمران خان کمرہ عدالت سے واپس چلے گئے۔
واضح رہے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 14، 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی، جس کے بعد ملزمان کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 10 سال تک نااہل ہوں گے اور ملزمان پر ایک ارب 57 کروڑ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا گیا ہے۔