آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم اسلام آباد کی اسپیشل عدالت نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔
آفیشل سیکرٹ عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔
تفصیلی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے ناقابل ضمانت جرم کا ارتکاب کیا، ہمیں اس بات سے نظر نہیں پھیرنی چاہیے کہ یہ ایک ٹاپ سیکرٹ کیس ہے۔
مزید پڑھیں
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی مقدمے میں ایک کردار کے تحت نامزد ہیں۔ اور ان کے خلاف کافی مجرمانہ مواد موجود ہے۔
جج نے لکھا ہے کہ ایف آئی آر کی روشنی میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے دفعہ 5 اور 9 کے تحت جرم کا ارتکاب کیا۔
ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے تفصیلی فیصلے میں لکھا ہے کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت مسترد کرنے کے لیے ریکارڈ ہی کافی ہے۔ اس لیے دونوں کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل آفیشل سیکرٹ عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔
یہ بھی یاد رہے کہ آفیشل سیکرٹ عدالت نے ہی پی ٹی آئی کے سابق سیکریٹری جنرل اسد عمر کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی تھی۔