جب یوٹیوبر کو 7 دن بعد قبر سے نکالا گیا تو وہ کس حال میں تھا؟

پیر 20 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جمی ڈونلڈسن کو لوگ ’مسٹر بیسٹ‘ کے نام سے جانتے ہیں۔ یہ دنیا کے مشہور ترین اور دولت مند یوٹیوبر ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مسٹر بیسٹ کی یوٹیوب سے ہونے والی ماہانہ آمدن 30 سے 50 لاکھ ڈالر ہے۔ فوربز میگزین کی گزشتہ سال کی ایک رپورٹ کے مطابق انہوں نے اپنی ویڈیوز، اشتہارات اور اسپانسرشپ کے ذریعے 54 ملین ڈالر کمائے ہیں۔

امریکی ریاست کیرولائنا سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ مسٹر بیسٹ عجیب و غریب اور مہنگے ترین چیلنجز کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبول ہیں۔ وہ خود کو 50 گھنٹے تک تابوت میں زندہ دفن کرنے کا اسٹنٹ کرچکے ہیں۔ اس اسٹنٹ کو کرنے کے بعد وہ کافی خوش دکھائی دیے اور اپنے دیکھنے والوں کو بھی ویلکم کرتے رہے۔

حال ہی میں مسٹر بیسٹ نے تابوت میں زندہ دفن ہونے کا ایک اور اسٹنٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اپنی تازہ ترین ویڈیو میں انہوں نے خود کو 7 دن تک تابوت میں دفن رکھنے کا چیلنج کیا۔

آخر کار انہیں ایک شفاف تابوت میں زمین کے اندر دفن کر دیا گیا، ان کا باقی عملہ انہیں کیمروں کے ذریعے دیکھ سکتا تھا اور واکی ٹاکیز کے ذریعے ان سے بات بھی کرسکتا تھا۔

مسٹر بیسٹ کے پاس 7 دن کے لیے خوراک اور پانی موجود تھا لیکن یہ چیلنج ان کی توقع سے کہیں زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوا۔ اس چیلنج کے دوران وہ کئی بار روئے، حتیٰ کہ انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ سمجھ نہیں پائے کہ ان لمحات کے دوران وہ کیوں رو رہے تھے۔

اپنے اس خطرناک چیلنج کے ذریعے انہوں نے یقیناً کامیابی تو حاصل کی، لیکن وہ تابوت سے نکلنے کے بعد صحیح طرح سے کھڑے نہ ہو پائے کیونکہ ان کی ٹانگوں میں خون کے لوتھڑے بن چکے تھے۔

خوش قسمتی سے ڈاکٹر نے چیک اپ کے بعد انہیں کلیئر کردیا۔ اس ویڈیو کے بعد ان کے یوٹیوب چینل پر 212 ملین سے زیادہ سبسکرائبرز ہوچکے ہیں۔ مسٹر بیسٹ کی اس ویڈیو کو 57 ملین ویوز حاصل ہوئے ہیں۔ زمین میں دفن مسٹر بیسٹ نے اپنی اس ویڈیو میں اپنے 212 ملین سبسکرائبرز کو خبردار کیا تھا کہ وہ ایسی کوئی بھی خطرناک حرکت کو دہرانے کی کوشش نہ کریں۔

واضح رہے کہ ڈونلڈسن عرف مسٹر بیسٹ کی ایک یوٹیوبر دوست روزانا پینسینو نے ان کی ویڈیوز کو ’جعلی‘ قرار دیا تھا جس کے بعد مسٹر بیسٹ نے مسلسل کیمروں کے سامنے رہ کر یہ چیلنج پورا کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp