’بچے میں تھیلیسیمیا کی تشخیص ہوئی تو سب نے حمل گرانے کا مشورہ دیا‘

بدھ 8 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

راجہ محمد آزاد خان کی شادی ان کے ماموں کی بیٹی سے ہوئی۔ اسی برس ان کی پہلی بیٹی کی پیدائش ہوئی۔ تاہم اس بچی میں تھیلیسیمیا کی تشخیص ہوئی۔

آزاد خان بتاتے ہیں کہ ان کی بیٹی 9 برس کی عمر میں تھیلیسیمیا کے باعث انتقال کرگئی۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد ان کی 2 بیٹیاں پیدا ہوئیں جو بالکل صحت مند ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 2 بیٹیوں کے بعد قدرت نے انہیں بیٹے کی نعمت سے نوازا۔ اس حوالے سے آزاد خان کی اہلیہ راشدہ بی بی نے بتایا کہ وہ 6 ماہ کی حاملہ تھیں جب ڈاکٹروں نے انہیں بتایا کہ ان کا ہونے والا بچہ تھیلیسیمیا کا شکار ہے۔

راشدہ بی بی کا کہنا ہے کہ اس وقت لوگوں نے انہیں مشورہ دیا کہ اپنا حمل ضائع کردو تاکہ دوبارہ اولاد کے چلے جانے کی تکلیف اور اذیت سے نہ گزرنا پڑے۔ راشدہ بی بی کا کہنا تھا، بطور ایک ماں ان کے لیے یہ ممکن نہ تھا۔ آزاد خان اور راشدہ اب اپنے کمسن بچے کا علاج کرا رہے ہیں۔

تھیلیسیمیا ایک خطرناک اور جان لیوا بیماری ہے تاہم اس سے بچاؤ ممکن ہے۔ دنیا میں آنے والے بچوں کو تھیلیسیمیا سے کیسے بچایا جاسکتا ہے اور اس بیماری کا علاج کن طریقوں سے ممکن ہے، مزید جانیے اس رپورٹ میں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp